امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وسکانسن میں اپنے حامیوں کو خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر سعودی عرب کے فرمانرا کی توہین کی ہے۔
ٹرمپ نے شاہ سلمان بن عبد العزیز کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے پاس پیسے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر حکام سعودی عرب کو دودھ دینے والی گائے بتاکر اس عرب ملک کی توہین کر چکے ہیں ۔
حالانکہ سعودی حکام نے امریکی حکام کے اس توہین آمیز رویے پر ہمیشہ کی خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور کبھی کوئی شدید رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔
اتوار کو ٹرمپ نے وسکانسن میں اپنے حامیوں کے درمیان شاہ سلمان سے اپنی گفتگو کا ایک قصہ بھی سنایا۔
ٹرمپ نے سعودی عرب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ایسے ممالک ہيں جو بہت امیر ہیں، کیا آپ کو پتا ہے کہ صرف ایک ٹیلیفون کال سے ہم نے ان سے 50 کروڑ ڈالر نکلوا لیئے تھے ۔
اس کے بعد سعودی عرب جیسے ممالک کے ساتھ یہی حکمت عملی اختیار کی ۔ سعودی عرب کے پاس بہت دولت ہے۔ ہم ان ممالک کو سیکورٹی فراہم کرتے ہیں، ہم سعودی عرب کی مدد کرتے ہیں تاہم ان کے پاس پیسے کے علاوہ کچھ بھی نہيں ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ ہم سے کافی کچھ خریدتے ہيں، انہوں نے ہم سے 450 ارب ڈالر کے اسلحے خریدے، حالانکہ امریکا میں ایسے افراد بھی ہیں جو سعودی عرب سے دوستی کے مخالف ہیں لیکن انہوں نے ہمیں 450 ارب ڈالر دیئے ہیں، میں نہیں چاہتا کہ یہ دولت ہمارے ہاتھوں سے نکل جائے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں نے شاہ سلمان کو ٹیلیفون کال کی اور ان سے کہا، ہم آپ کی حفاظت کے لئے بہت نقصان برداشت کر رہے ہیں جبکہ آپ بہت امیر شاہ ہیں، انہوں نے مجھ سے کہا آپ یہ کیسی باتیں کر رہے ہیں، ابھی تک کسی نے اس طرح کی بات مجھ سے نہیں کی ہے۔ میں نے ان سے کہا، کیونکہ وہ سب بیوقوف تھے ۔