پاکستان کےصوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں داتا دربار کے باہر خود کش دھماکے میں ایلیٹ فورس کے 5 اہلکاروں سمیت 9 افراد جاں بحق جبکہ 25 افراد زخمی ہوگئے۔
دھماکا صبح 8 بجکر 45 منٹ کے قریب داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 کے قریب کھڑی پولیس موبائل کے پاس ہوا۔
ابتدائی طور پر پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ دھماکہ داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب ہوا جس میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا اور اس میں 3 پولیس اہلکار اور 2 شہری جاں بحق ہوئے، تاہم بعد ازاں جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی۔ دھماکے سے ایلیٹ فورس کی گاڑی مکمل طور پرتباہ ہوگئی۔
دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو میو ہسپتال منتقل کردیا گیا جن میں سےبعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی۔
دھماکے سے متعلق انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس عارف نواز خان نے بتایا کہ تقریباً 7 کلو کے قریب دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا اور اس میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ دھماکہ خود کش تھا اور حملہ آور کی باقیات بھی مل گئی ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات میں مصروف ہیں۔
پولیس اور ریسکیو ذرائع کہتے ہیں کہ یہ داتا دربار کے باہر دوسرا حملہ ہے، اس سے قبل جولائی 2010 میں پہلا حملہ ہوا تھا جس میں 50 افراد جاں بحق اور 200 زخمی ہوئے تھے۔
پاکستان کےصدرڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور اس ملک کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے لاہور دھماکے میں کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہارافسوس کیا اور کہا کہ
ماہ مقدس رمضان میں اس طرح کے عمل میں ملوث عناصر گمراہ ہیں۔