مجمع جہانی مذاہب اسلامی کے سربراہ " آیت اللہ اراکی" نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا
رہبر انقلاب اسلامی عالم اسلام کے بہترین دانشمندوں میں سے ہیں
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق ، مجمع جہانی مذاہب اسلامی کے سربراہ " آیت اللہ اراکی" نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، میرا حوز علمیہ مشہد سے بہت کم رابطہ تھا، اور کم ہی جانا ہوتا تھا۔ میں نے ہمیشہ ہی رہبر انقلاب اسلامی کو ایک استاد کی نگاہ سے دیکھا ہے۔ اگر چہ آیت اللہ خامنہ ای کے درس خارج میں شرکت کرنے کا موقعہ نہں مل سکا مگر مشہد میں جتنے بھی دوستوں سے پوچھا انہوں نے آقا کے درس خارج کی بہت زیادہ تعریف کی اور دروس کی علمی سطح کی تعریف کرتے ہوئے درس کا انتخاب کیا۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای حفظ اللہ تعالی کا شمار انقلاب اسلامی کے افکار بیان کرنے والے صف اول کے افراد میں ہوتا ہے۔ لیکن ابتداء میں دنیا ان کی علمی شخصیت سے آشانا نہیں تھی اور بہت ہی کم افراد ان کی عملی شخصیت سے واقف تھے صرف علمی شخصیات اور حوزہ کے افراد ہی آپ کی علمی صلاحیت سے واقف تھے۔
حضرت خامنہ ای نے نا صرف علمی میدان میں اپنی شخصیت کو منوایا بلکہ میدان کارزار میں بھی عجیب و غریب کارنامے انجام دیے ہیں۔ میدان جنگ میں ایک کمانڈر کی حیثیت سے لشکر کی کمانڈ بھی کی ہے ۔
آج دنیا میں جہاں جنگ گرم (یعنی کشت و کشتار) جاری ہے وہی جنگ نرم یعنی ثقافت اور فرھنگی جنگ کا میدان بھی سجا ہوا ہے اور طاغوط نے دنیا کو ثقافت کی جنگ کا نشانہ بنائے ہوا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای حفظ اللہ تعالی نے جنگ سخت کے ساتھ ساتھ جنگ نرم کی بھی عمدہ طریقے سے کمانڈ کی ہے۔ آج جہاں مسلمان معاشروں کو بے راہ روی اور فساد کا سامنا ہے حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ان فسادات سے مقابلہ کرنے کا حل بھی پیش کیا ہے اور مسلمانوں کے اس جنگ میں کامیاب ہونے کا لایحہ عمل بھی بیان کردیا ہے۔