جدید ترین اور نت نئی ٹیکنالوجیوں تک رسائی کو ملک کی وزارت دفاع کی اہم ترین ترجیح قرار دیا ہے
ایران کے وزیر دفاع نے مستقبل کے چیلنجوں اور خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے، جدید ترین اور نت نئی ٹیکنالوجیوں تک رسائی کو ملک کی وزارت دفاع کی اہم ترین ترجیح قرار دیا ہے۔
ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے واضح کیا ہے کہ ایران کی عظیم قوم نے اب تک کی آزمائشوں اور امتحانات کے دوران ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے شہیدوں اور اسلامی انقلاب کی امنگوں پر پوری قوت کے ساتھ گامزن ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔
بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے کہا کہ امریکہ شروع ہی سے ایران کی دفاعی طاقت کو ختم کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے تاہم اسے ناکام کا سامنا ہوتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ایرانی عوام پر اقتصادی اور معاشی دباؤ ڈال کر انہیں اسلامی نظام کے خلاف اکسانے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے تاہم اس کی یہ کوشش بھی ناکام ہوتی جارہی ہے۔
ایران کے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کا امریکی مقصد بھی یہی تھا ایران کی دفاعی طاقت کو کمزور اور خطے میں اپنی موجودگی کو پھر سے بڑھایا جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایرانی عوام کی میدان عمل میں بھرپور موجودگی اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے منہ توڑ میزائل حملے نے امریکہ اور سامراجی نظام کی جھوٹی ہیبت کو خاک میں ملا دیا اور ایران کی دفاعی طاقت اور اقتدار کا شاندار جلوہ دنیا والوں کے سامنے پیش کیا۔
ایران کے وزیر دفاع نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ملک کی مسلح افواج کو اپنی دفاعی اور حربی طاقت اور توانائی میں مسلسل اضافہ کرنا ہوگا اور جدید ترین اور نت نئی ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکی دفاع کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور جدید ترین دفاعی اور حربی ٹیکنالوجیوں تک رسائی کے لیے ایک سال کا ہدف مقرر کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف آیت العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی فضائیہ کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ملکی دفاع کے تمام میدانوں میں مسلح افواج کی طاقت اور توانائی میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
آپ نے فرمایا تھا کہ جنگ روکنے اور خطرات کو دور کرنے کے لیے ہمیں طاقتور ہونا پڑے گا کیونکہ کمزوری، دشمن کو حملے پر اکساتی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا تھا کہ ایران کسی بھی ملک اور قوم کے خلاف جارحیت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا بلکہ ملک کی سلامتی کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ خطرات کی روک تھام کرنا چاہتا ہے۔
ایران کی مسلح افواج نے ملکی دفاع کے حوالے سے اب تک جو پیشرفت کی ہے اسے دنیا بھر کے فوجی مبصرین، دفاع کے لیے لحاظ سے انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔