پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ ایران کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظرعالمی پابندیاں اٹھائی جانی چاہئیں۔
پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ ایران کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظرعالمی پابندیاں اٹھائی جانی چاہئیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جرمن ہم منصب ہیکو ماس سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا اس وقت پوری دنیا کے لئے بہت بڑا چیلنج بن چکی ہے، اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لئے اقوام عالم کو مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظرعالمی پابندیاں اٹھائی جانی چاہئیں، ایران سے عالمی پابندیاں ختم کی جائیں تاکہ وہ اپنے وسائل سے آفت کا مقابلہ کرسکے۔
اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جرمنی میں 20 ہزارسے زائد افراد کرونا سے متاثر ہوئے ہیں، 68 اموات ہو چکی ہیں، ہمیں ایران کی صورت حال پر تشویش ہے۔
ہیکو ماس کا مزید کہنا تھا کہ جی سیون وزرائے خارجہ کانفرنس میں ایران پرعائد پابندیوں کے خاتمے کا معاملہ اٹھائیں گے، کانفرنس میں ترقی پذیر ممالک کے قرض ادائیگی میں ریلیف کا معاملہ اٹھائیں گے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے اس صورت حال پر مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اس سے قبل کہا تھا کہ میں عالمی برادری پر زور دوں گا کہ وہ ایران پرعائد پابندیاں ختم کرے۔ یہ بہت ناانصافی ہے کہ ایک طرف تہران اتنی بڑی وبا کا سامنا کررہا ہے اور دوسری طرف انہیں بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ ایران کے صدر حسن روحانی نے گزشتہ ہفتے دنیا بھر میں اپنے ہم منصبوں کو خطوط لکھے تھے جن میں انہیں یہ بتایا تھا کہ امریکی پابندیوں سے کورونا وائرس کے خلاف ان کے ملک کی لڑائی کس طرح متاثر ہورہی ہے۔
اپنے خط میں حسن روحانی نے دیگر ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ ایران کےخلاف امریکی پابندیوں کا ساتھ نہ دیں۔ اس کے علاوہ وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ امریکی پابندیاں ختم کی جائیں۔