فلسطین کے سابق وزير اعظم اور حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان سے کئی درجن فلسطینی قیدیوں کو فوری طو
فلسطین کے سابق وزير اعظم اور حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان سے فلسطینی قیدیوں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے سابق وزير اعظم اور حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان سے کئی درجن فلسطینی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسماعیل ہنیہ نے بے گناہ فلسطینی قیدیوں کو سعودی عرب میں کورونا وائرس سے لاحق خطرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو دینی، انسانی اور اخلاقی اصولوں کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کردینا چاہیے۔ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے درجنوں فلسطینیوں کو صدی معاملہ کی مخالفت کی وجہ سے گرفتار کررکھا ہے ۔ سعودی عرب نے امریکی صدر ٹرمپ سے وعدہ کررکھا تھا کو وہ صدی معاملے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے سلسلے میں امریکہ کی بھر پورمدد کرےگا اور فلسطینیوں کو اس پر راضي کرے گا لیکن فلسطینیوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے صدی معاملے کو مکمل طور مسترد کردیا جس کے بعد صدی معاملہ شکست سے دوچار ہوگیا اور سعودی عرب نے اس سلسلے میں اپنے ملک میں موجود کئي درجن فلسطینی اور اردنی شہریوں کو قید کرلیا ہے۔ ان قیدیوں میں حماس کے اعلی رہنما ڈاکٹر محمد خضری بھی شامل ہیں۔ سعودی عرب اس سے قبل لبنان کے وزير اعظم سعد حریری کو بھی اپنی بات نہ ماننے پر قید رکھ چکا ہے جسے بعد میں فرانس کے صدر کی وساطت سے رہا کیا گيا۔