تحریک حماس نے کہا ہے کہ حق واپسی مارچ غاصبوں کے خلاف ملت فلسطین کی مسلسل جد و جہد کا سنگ میل ہے۔
تحریک حماس نے کہا ہے کہ حق واپسی مارچ غاصبوں کے خلاف ملت فلسطین کی مسلسل جد و جہد کا سنگ میل ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ حق واپسی مارچ، مسئلہ فلسطین کو ختم کی غرض سے انجام پانے والے امریکی اقدامات کا جواب تھا۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ صیہونی حکومت سمجھ رہی تھی کہ وہ استقامت کے طریقوں کو محدود کر دے گی اور اسے اپنے کنٹرول میں لے لے گی لیکن حق واپسی مارچ کی تحریک نے جو ملت فلسطین کا ایک عظیم کارنامہ تھا، صیہونیوں کے تمام اندازوں کو درہم برہم کر دیا اور اُس نے فلسطینیوں کے قومی اتحاد کا جلوہ پیش کیا۔
تحریک حماس کے ترجمان نے مزید کہا کہ حق واپسی مارچ کے مظاہروں نے غاصبوں کو فلسطین سے باہر نکالنے کے لئے فلسطینیوں کو جہاد و استقامت کے طریقے ایجاد کرنے کی نئی طاقت دی ۔
حق واپسی مارچ کے مظاہرے مارچ دوہزار اٹھارہ سے شروع ہوئے ہیں اور ہر جمعے کو منعقد ہوتے ہیں۔ حق واسپی مارچ کا مقصد سینچری ڈیل کے سازشی منصوبے پر احتجاج اور فلسطینی پناہ گزینون کی وطن واپسی کے حق پر تاکید کرنا ہے۔
حق واسپی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں اب تک تین سو تیس سے زیادہ فلسطینی شہید اور اٹھارہ ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سال کورونا وائرس کے پیش نظر فلسطین میں ہر قسم کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کے باعث کچھ ہفتوں سے کوئی مظاہرہ یا مارچ نہیں ہو سکا ہے۔