میڈیا کو بریفنگ کے دوران خاتون صحافی سے الجھ پڑے، کبھی جھنجھلائے کبھی غصے میں آگئے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں کورونا سے متعلق میڈیا کو بریفنگ کے دوران خاتون صحافی سے الجھ پڑے، کبھی جھنجھلائے کبھی غصے میں آگئے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں کورونا سے متعلق میڈیا کو بریفنگ کے دوران خاتون صحافی سے الجھ پڑے، کبھی جھنجھلائے کبھی غصے میں آگئے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سوال پوچھنے پر صحافی کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ کا نیٹ ورک بھی جعلی ہے۔صحافی اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان بہت ہی سخت مکالمہ ہوا۔ صحافی نے امریکی صدر سے سوال کیا کہ آپ نے کورونا سے نمٹنے کے لئے متوقع اقدامات کیوں نہیں کئے؟ اسپتال نہیں بنائے، ہمارے بیس ملین لوگ بے روز گار ہو گئے۔ جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ آپ جس انداز میں بات کررہی ہیں وہ بڑا ذلت آمیز ہے۔ خاتون صحافی نے کہا کہ ان غیر متوقع حالات میں آپ لوگوں کو اعتماد کیسے دیں گے؟ انہیں تسلی کیسے دیں گے؟ امریکی لوگ مر رہے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ مجھے بولنے دیں، میں نے ابھی وضاحت کی تھی، کسی نے بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ ہمیں یہ کرنا چاہئے لیکن جب میں نے کیا۔صحافی نے کہا کہ جب حکومت کو وقت ملا، حکومت نے اس وقت کیا کیا؟ فروری میں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آپ بتائیں کیا کرنا چاہئے جب پورے امریکہ میں زیرو کیسز اور زیرو اموات رپورٹ ہو رہی ہوں؟صحافی نے کہا کہ فروری میں اموات ہوئی ہیں، تو ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایکسکیوز می آپ نے رپورٹ کیا ہے، کہ 17 جنوری کو زیرو کیسز تھے اور زیرو اموات تھیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ اگر میں امریکہ بند کر دیتا تو ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں لوگ مرچکے ہوتے ہم نے بالکل صحیح کیا، مگر مسئلہ یہ ہے کہ میڈیا اسے اس طریقے سے کور نہیں کر رہا جس طریقے سے اسے کرنا چاہیے۔