امریکی بحریہ اور ایرانی سپاہ کی بحریہ کے آمنے سامنے آنے کی امریکی روایت جھوٹ پر مبنی قرار
معاملہ امریکی دعوے کے برعکس ہے اورامریکہ کی کسی بھی غیر قانونی حرکت کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا
اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ نے 15 اپریل کو خلیج فارس میں امریکی بحریہ اور ایرانی سپاہ کی بحریہ کے آمنے سامنے آنے کی امریکی روایت کو جھوٹ پر مبنی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ امریکی دعوے کے برعکس ہے اورامریکہ کی کسی بھی غیر قانونی حرکت کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔
امریکی بحریہ نے 15 اپریل کے واقعہ کے بارے میں ایک بیان جاری کیا جس پر امریکی سیاستدانوں اور حکام کے بیانات جاری ہونا شروع ہوگئے امریکہ کا کہنا تھا کہ ایران کی 11 چھوٹی بحری کشتیوں نے خلیج فارس کے شمال میں امریکی کشتیوں کا راستہ روک لیا اور پھر سرعت کے ساتھ امریکی کشتی سے دور ہوگئیں۔
ایرانی سپاہ نے امریکہ کے اس دعوے کو جھوٹ پر مبنی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کسی کا راستہ روکنے کو پسند نہیں کرتا، لیکن راستے سے منحرف ہونے والوں کو سبق سکھانے کے لئے آمادہ ہے۔
ایرانی سپاہ کی بحریہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی بحری بیڑے کو سمندری قانون کے بین الاقوامی پروٹوکول پر عمل کرنا چاہیے اور اگر اس نے ایسا نہ کیا اور غیر قانونی حرکات کا سلسلہ جاری رکھا تو سنگين نتائج کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوگی۔
ایرانی بحریہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کو خلیج فارس اور خلیج عمان میں بحری قوانین پر عمل کرنا چاہیے اور جھوٹی روایتیں بیان کرنے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔
ایرانی بحریہ نے خلیج فارس میں امریکہ کی دہشت گرد فوج کی نقل و حرکت کو اشتعال انگیز قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو تحریک آمیز رفتار سے پرہیز کرنا چاہیے اورخطے میں موجود امریکہ کی دہشت گرد فوج کی کسی بھی شرارت کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔ ایرانی سپاہ کی بحریہ کا کہنا ہے کہ 15 اپریل کو بحری قوانین کی خلاف ورزی پر امریکی بحریہ کو متبنہ کیا گیا تھا۔