حال ہی میں امریکی جیل سے رہا ہونے والے ایرانی ڈاکٹر مجید طاہری نے کہا ہے کہ کینسر کے خلاف ویکسین کی تیاری کیلئے تہران یونیورسٹی کے ساتھ تعاون کر رہا تھا کہ امریکہ نے ایران کے خلاف عائد یکطرفہ پابندیوں کو بائی پاس کرنے کے بے بنیاد الزام کے تحت 18 مہینوں تک زیر حراست رکھا ۔
ایرانی ڈاکٹر مجید طاہری نے امریکی جیل سے رہائی پانے کے بعد آج بروز پیر تہران پہنچنے کے بعد تہران یونیورسٹی کے ماہرین طب کے ساتھ کینسر کے خلاف ویکسین کی تیاری کیلئے تعاون کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تعاون کا مقصد ایرانی عوام کی خدمت کرنا اور ایک ڈاکٹر ہونے کے ناطے انسانی اور قومی خدمت کرنا تھا۔
انہوں نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ نے ان پر ایران کے خلاف عائد یکطرفہ پابندیوں کو بائی پاس کرنے کا بے بنیاد الزام عائد کیا۔
ایرانی ڈاکٹر مجید طاہری نے ایران کی حکومت، اعلی حکام اور وزارت خارجہ کی جانب سے ان کی رہائی کیلئے کی جانے والی کوششوں کی قدردانی کی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر مجید طاہری کو امریکی حکومت نے ایران کے خلاف عائد یکطرفہ پابندیوں کو بائی پاس کرنے کے الزام میں 18 مہینوں تک زیر حراست رکھا تھا۔