رپورٹ کے مطابق، پشاور پریس کلب میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکٹری جنرل علامہ واحید عباس کاظمی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل جہانزیب علی جعفری نے دیگر عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ،، محرم الحرام کےلیے رضاکاروں کو تربیت بھی دی ہے جو سماجی فاصلہ سمیت سنیٹئائزر کا استعمال ممکن بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 30سالوں سے یہ ملک دہشت گردی کا شکار رہا جبکہ پاک فوج،پولیس اور شہریوں نے لازوال قربانیاں دی ہیں اور ہماری قوم نے ہر مشکل وقت مقابلہ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا شکار سب سے زیادہ اہل تشیع طبقہ ہوا ہے۔
دشمن ممالک ایک بار پھر سرگرم نظر ارہے ہیں،دشمن ممالک پاکستان میں امن دیکھنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ تشیع کو منصوبے کے تحت ٹارگٹ کیا جاتا ہے جسمیں بیرونی قوتوں کا ہاتھ ہے تاکہ پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاڑہ چنار میں دوقبیلوں کے مابین اراضی تنازعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی جبکہ بالش خیل قبیلہ میں سنی بھائی اور اہل تشیع وونوں آباد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اراضی تنازعہ میں جن افراد نے صلح کر کے جنگ کو امن میں بدل دیا انہیں ایف سی والوں نے ماورائے عدالت اٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا جسکی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش افغانستان میں داخل ہو چکی ہےاور وہ کسی بھی وقت پاکستان کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ : یو اے ای اور اسرائیل معاہدے کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نام کی کوئی ریاست موجود نہیں ہے۔