امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بند ہال میں بڑا انتخابی جلسہ کر کے کورونا احتیاطوں کو بالائے طاق رکھ دیا۔
شیئرینگ :
ملک میں دو لاکھ کے قریب ہلاکتوں کے باجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بند ہال میں بڑا انتخابی جلسہ کر کے کورونا احتیاطوں کو بالائے طاق رکھ دیا جس پر انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں نیواڈا کے ایک بند ہال میں انتخابی جلسہ کیا جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی حالانکہ ریاست نیواڈا میں کورونا احتیاطوں کے پیش نظر 50 سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی عائد ہے۔
صدر ٹرمپ نے 3 ماہ قبل تلسا اوکلاہوما میں بھی ایک بند ہال میں انتخابی جلسہ کیا تھا جس کے بعد شہر میں کورونا کیسز میں اضافہ دیکھنے کو ملا تھا، اسٹاف ممبرز میں علامتیں ظاہر ہوئی تھیں اور ایک سیکرٹ سروس ایجنٹ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
اوکلاہوما کے تجربے کے باوجود صدر ٹرمپ نے احتیاطیں برتنے کے بجائے نیواڈا میں ایک اور جلسہ کردیا۔ جلسے کی تصاوید وائرل ہونے پر اپوزیشن قیادت اور سوشل میڈیا صارفین نے صدر ٹرمپ کو لاپرواہ قرار دیتے ہوئے ان کی غفلت کو قوم کے لیے بڑے نقصان سے تعبیر کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کورونا وبا کے ابتدا سے ہی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں کبھی وہ اسے چائنا وائرس کہتے، کبھی ملیریا کی دوا کو اس کا علاج بتاتے اور کبھی جراثیم کش محلول کو ڈرپ کے ذریعے جسم میں داخل کرنے کی مضحکہ خیز تجویز دیتے دکھائی دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس وقت امریکا دنیا میں کورونا سے متاثر ہونے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے جہاں 64 لاکھ 26 ہزار 958 افراد متاثر ہوئے جب کہ اس موزی وائرس سے ایک لاکھ 92 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...