ایران کے جوہری ادارے کے سربراہ نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران آئی اے ای اے کے حوالے سے اپنے وعدوں پر کاربند ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی ہمیشہ ان اصولوں کے دائرہ کار میں رہتی ہے جو اس نے اپنے لئے طے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا طرز عمل نظام کے طے شدہ قواعد پر مبنی ہے اور ہم ان اصولوں کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی جوہری ادارے کے حکام نے دو مطلوبہ مقامات کے معائنے کے بعد کوئی اور درخواست نہیں کی ہے اور جوہری سرگرمیوں کے دوسرے معائنے کا وقت ایران اورآئی اے ای اے کے درمیان طے پا گیا ہے اور ہم اس کا عوامی سطح پر اعلان نہیں کریں گے۔
علی اکبر صالحی نے کہا کہ اگر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے پاس اپنی ذمہ داریوں کے مطابق ایران سے درخواست ہے تو ہم ایسا کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے یعنی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے مطالبات سیف گارڈز معاہدے یا اضافی پروٹوکول کے تناظر میں ہونے چاہئیں اور انہیں مناسب، معقول اور مناسب سمجھا جانا چاہئے۔
صالحی نے کہا کہ ایران کے طے کیے گئے اصولوں میں سے اپنے کیے گئے وعدوں کو نبھانا ہے۔