عراقی رضاکار فورس کی العباس بریگیڈ کے کمانڈر نے بتایا ہے کہ الحشد الشعبی کے تیس ہزار اہلکاروں نے حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر مقدس شہر کربلا جانے والے راستوں پر امن و سلامتی کے انتظامات کو سنبھال رکھا ہے۔
اس سال پوری دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر عراقی عہدیداروں کے خدشات کے سبب اربعین ملین مارچ میں صرف مقامی افراد شریک ہیں اور غیر ملکی زائرین کو اس سال اس میں شرکت کی اجازت نہیں ہے۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی اس عظیم مارچ کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور نجف سے کربلا کے راستے پر ہزاروں کی تعداد میں سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں جن میں رضاکار فورس کے تیس ہزار اہلکار بھی شامل ہیں۔
دوسری طرف عراق کے سیکورٹی عہدیداروں نے الانبار صوبے میں دہشت گرد گروہ داعش کے چھے دہشت گردوں کو مار گرایا ہے۔ عراقی مسلح افواج کے ترجمان نے بتایا کہ صوبہ نینوا میں داعش کے چھے دہشت گرد فوج کی کارروائي میں مارے گئے۔ عراقی فوج نے اسی طرح صوبہ الانبار میں داعش کے چھے خفیہ ٹھکانوں، دو سرنگوں اور اسلحے کے دو گوداموں کو تباہ کردیا ہے۔
ادھر عراقی فوج کے خفیہ شعبے نے ملک کے شمالی علاقے سے داعش کے دو سرغناؤں کی گرفتاری کی خبر دی ہے۔ عراقی فوج کے انٹلیجنس ڈیپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوج کے جوانوں نے ایک کارروائی کرتے ہوئے صوبہ صلاح الدین کے شہر شرقات سے داعش کی گاڑیوں میں بم لگانے والے گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا ہے۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ مغربی صوبے نینوا کی آپریشنل کمان نے داعش کے ایک بدنام زمانہ سرغنہ الرقاوی کو گرفتار کیا۔ الرقاوی عراقی افواج کے خلاف متعدد دہشت گردانہ کاروائیاں کر چکا ہے۔