اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بید بلند خلیج فارس کی گیس ریفائنری کو علاقے کی سطح پر ایک عظیم ترین پروجیکٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ غنڈہ گردی کی زبان استعمال کرکے اس بات کا دعوی کر رہے تھے کہ ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے گے وہ خود ہی ذلت و رسوائی کے ساتھ سرنگوں ہو گئے۔
مغربی ایشیا میں سب سے بڑی گیس ریفائنری کی حیثیت سے ’بید بلند خلیج فارس گیس پروجیکٹ‘ کا جمعرات کے روز ایران کے صوبے خوزستان میں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کے حکم سے افتتاح ہوا۔
اس قومی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے آنلائن خطاب کرتے ہوئے صدر روحانی نے کہا کہ جو لوگ ایرانی عوام کے خلاف سازش اور منصوبہ بندی کر رہے تھے ان کے اقدامات ان کے اقتدار کے آخری دنوں میں پوری دنیا اور خود امریکی عوام کے سامنے کھل کر سامنے آگئے اور سب نے دیکھ لیا کہ یہ لوگ جمہوریت کے کتنے مخالف ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ توانائی کے ذرائع اور ذخائر کے لحاظ سے علاقے میں ایران کا ایک خاص مقام ہے اور بتیس ہزار ارب میٹر مکعب گیس کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران دنیا میں گیس کی فراہمی کا سب سے بڑا اور عظیم ذریعہ ہے۔
انہوں نے تیل اور گیس کے شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خصوصی مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو تیل اور گیس کی ضرورت ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران گیس اور بجلی کی پیداوار اور برآمدات کے شعبے میں علاقے کا اہم ترین مرکز بن سکتا ہے۔
مغربی ایشیا میں سب سے بڑی گیس ریفائنری کی حیثیت سے بید بلند خلیج فارس گیس پروجیکٹ، جو ایران کی تاریخ کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہے، پابندیوں کے دوران ایرانی ماہرین کا ایک اہم ترین شاہکار ہے جس کا ایک اہم مقصد گیس فلر کو جمع کر کے انہیں پیٹروکیمیکل کمپلیکس کے لئے کارآمد خوراک میں تبدیل کرنا ہے۔
تین ارب چالیس کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ بید بلند خلیج فارس گیس پروجیکٹ کا اندرون ملک ماہرین کی کاوشوں سے چھتیس ماہ کے اندر افتتاح ہوا ہے۔اس پروجیکٹ کی بدولت ایران کی سالانہ ستر کروڑ سے زائد ڈالر کی آمدنی ہو گی۔