رہبر انقلاب اسلامی نے جمعے کے روز یوم شجر کاری کی مناسبت سے دو پودے لگائے۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ماحولیات سے متعلق فعالیت، دینی اور انقلابی فعالیت ہے اور اسے عیش اور سجاوٹ کی نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔
آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ خداوند عالم نے پیڑ پودوں کو انسانی زندگي اور انسانی تمدن کی تعمیر کے لیے ایک اہم عنصر اور بنیاد قرار دیا ہے۔ انھوں نے ماحولیات پر دین اور دینی تعلیمات کی توجہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ درخت اور پودے لگانا ان نیک کاموں میں سے ہیں جن پر اسلام کی مقدس شرع میں زور دیا گيا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملک کے آئين میں ماحولیات کو دی گئي اہمیت کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ماحولیاتی سرگرمیاں، دینی اور انقلابی سرگرمیاں ہیں اور انھیں عیش اور سجاوٹ کی نگاہ سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔
انھوں نے ملک میں موسم اور آب و ہوا کے تنوع کو ماحولیات کے میدان میں تمام افراد اور نوجوانوں کے سرگرم ہونے کا مناسب مقدمہ قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فائدے کی تلاش میں رہنے والے افراد کی جانب سے جنگلوں، قدرتی ذخائر اور زیر زمین ذخائر کی تباہی پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیات کی تخریب کاری ایک بڑی بلا ہے جو انسانی مستقبل کو تباہ کر دے گي بنابریں حکام اور عوام سبھی کو اس کے مقابلے میں ڈٹ جانا چاہیے۔ انھوں نے جنگلوں میں آتشزدگي اور جھیلوں اور تالابوں کے سوکھنے جیسے حادثات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان حادثات کو روکا جا سکتا ہے اس لیے اس سلسلے میں جو حکام اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے ہیں، وہ قصوروار ہیں۔
آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے اس بیان میں اسی طرح نئے ایرانی سال کے موقع پر کورونا وائرس کے مسئلے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ گزشتہ سال نوروز کے ایام میں عوام نے پوری طرح گائڈ لائنس پر عمل کیا تھا اور ملک سے ایک بڑی بلا کو ٹال دیا تھا لیکن اس سال خطرہ زیادہ اور ہمہ گير ہے اس لیے اس سال بھی سبھی لوگ گائیڈ لائنس پر عمل کریں۔