سعودی اتحاد کی فوجی حمایت سے امریکہ کی دستبرداری مشکوک ہے
محمدعلی الحوثی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق دستور العمل یہ ہے امریکی کی اجازت کے بغیر ان ہتھیاروں کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
شیئرینگ :
محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی فوجی حمایت سے امریکہ کی دستبرداری مشکوک ہے۔
یمن کی اعلی قومی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے سعودی اتحادی کی فوجی حمایت بند کئے جانے سے متعلق وہائٹ ہاؤس کے بیان کو مشکوک قرار دیا ہے۔
محمدعلی الحوثی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق دستور العمل یہ ہے امریکی کی اجازت کے بغیر ان ہتھیاروں کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں ںے کہا کہ اگر امریکی طیاروں اور دیگر ہتھیاروں سے بمباری اور گولہ باری روک دی جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ امریکہ کے دستورالعمل کو نافذ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد صرف محاصرے کا خاتمہ اور بڑے پیمانے پر جارحیت کو روکے جانے کا مرحلہ رہ جائے گا۔
محمد علی الحوثی نے اس کے ساتھ ہی جارح اتحادی افواج کے انخلا اور متاثرین کو تاوان کی ادائگی پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ وہائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے فوجی حملوں کی حمایت روکے جانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
دوسری جانب امریکہ نے یمن میں اپنے کچھ باوردی دہشت گردوں کی تعیناتی کا اعتراف کیا ہے۔
اس سلسلے جاری ہونے والے بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا مقصد دہشت گرد گروہ القاعدہ اور داعش سے نمٹنا ہے۔
داعش اور القاعدہ سے نمٹنے کا امریکی دعوی ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور سابق صدر ٹرمپ کھل کر اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ یہ دونوں گروہ وہائٹ ہاؤس کے حکم پر ہی تشکیل پائے ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...