ہمیں وحدت کو بیان کرنے اور اختلافات کو ختم کرنے کے لئے موثر اقدامات انجام دینا چاہئیے
ہمیں کوئٹہ اور ایران کے درمیان شاہراہ کو توسیع دینا ہوگی، ریلوے سسٹم کو بہتر بنانا ہوگا کیونکہ یہ کام دو ممالک کو نزدیک لانے کے لئے نہایت ضروری ہے۔ دونوں ممالک کے حکام کو چاہئیے کہ اس موصلاتی نظام کو بہتر بنائیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان قربتیں بڑھیں اور دشمن کو اسکے اہداف ھاصل کرنے کا موقع نہ ملے۔
حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شهریاری سکریٹری جنرل مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی نے "اتحاد امت کی اہمیت کا جائز" ویبینار کے ابتداء میں مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امت واحدہ کے اجزاء کو بیان کیا اور کہا کہ چونکہ تمام مہمانان گرامی علمائے کرام اور معزز شخصیات ہیں دو چیزوں کی تاکید کرنا چاہوں گا۔
ہمیں وحدت کو بیان کرنے اور اختلافات کو ختم کرنے کے لئے موثر اقدامات انجام دینا چاہئیے۔ ہمیں فرقہ واریت کو ختم کرنے کے لئے عملی کام انجام دینا ہوگا۔ فکری اور جسمانی دوری کی قرآن میں مممانعت کی گئی ہے۔ ہمیں ایک دوسرے سے گفتگو کرنی چاہئیے۔ ایکدوسرے سے ملنا جلنا چاہئیے۔ البتی اختلاف نظر ایک فطری چیز ہے اور ہر مسلک اپنے اپنے فہم و فراست کی بنا پر اپنے دین پر عمل کرے لیکن اس اختلاف کی وجہ سے باہمی جھڑپیں، قتل و غارتگری نہیں ہونی چاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئٹہ اور ایران کے درمیان شاہراہ کو توسیع دینا ہوگی، ریلوے سسٹم کو بہتر بنانا ہوگا کیونکہ یہ کام دو ممالک کو نزدیک لانے کے لئے نہایت ضروری ہے۔ دونوں ممالک کے حکام کو چاہئیے کہ اس موصلاتی نظام کو بہتر بنائیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان قربتیں بڑھیں اور دشمن کو اسکے اہداف ھاصل کرنے کا موقع نہ ملے۔
انہوں نے اس ویبینار میں شامل مہمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علم و معرفت مسلمان مرد و خواتین کے لئے نہایت ضروری ہے۔ اگر ہم نے دنیا کی کھیتی کو آباد کرلیا تو ہماری آخرت کی کھیتی بھی آباد ہوجائے گی۔ ہمیں جہالت اور فقر دونوں سے مقابلہ کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن ہماری جہالت سے سوء استفادہ کرتا ہے اور یہ جاہل آلہ کار ہوتے ہیں جو دوسروں کو قتل کرتے ہیں، شور شرابہ اور اختلافات کو ہوا دیتے ہیں۔
پاکستان کو اس وقت حصول علم کی تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ ایران میں آج جہالت ختم ہوچکی ہے لہذا علمائے کرام کو چاہئیے کہ وہ مدرسوں اور اسکولوں کو فعال کریں۔ تاکہ ہم جہالت سے مقابلہ کرسکیں اور یہ دشمن کا ہتھیار نہ بنے اور عوام اپنی دنیا کو آباد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی آخرت کو بھی آباد کریں۔