رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شہید قاسم سلیمانی کے اہلخانہ کے ساتھ ملاقات میں فرمایا: خطے میں مزاحمت اور استکبار مخالف محاذ آج دو سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ خوشحالی، شادابی اور امید کے ساتھ کام کر رہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید سلیمانی کی دو اہم خصوصیات صداقت اور اخلاص کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: شہید سلیمانی علاقائی اور عالمی جوانوں کے لئے مشعل راہ اور نمونہ عمل بن گئے ۔ ہمارے عزیزشہید قاسم سلیمانی آج قومی ہیرو بننے کے ساتھ ساتھ عالم اسلام کے بھی ہیرو ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کو قومی اور بین الاسلامی حادثہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی اور عراقی عوام کی طرف سے شہداء کی تشییع جنازہ میں وسیع پیمانے پر شرکت اس بات کا مظہر ہے کہ عوام شہداء کی خدمات کے قدرداں ہیں۔
شہید سلیمانی نے اپنی با برکت زندگی میں صدق و صفا اور خلوص کے شاندار جلوے پیش کئے اور ان کی شہادت نے بھی اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اسلام کے تمام حامیوں اور دشمنوں پر حجت تمام کردی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: شہید سلیمانی نے اللہ تعالی سے جو وعدہ کیا تھا اس وعدے پر وہ آخری سانس تک باقی رہے اور اپنے وعدے کو بہترین انداز میں پورا کیا اور انھوں نے ایرانی عوام اور امت مسلمہ کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں کو بہترین طریقہ سے ادا کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید سلیمانی کو ایک جاویدانی اور ابدی حقیقت قراردیتے ہوئے فرمایا: شہید سلیمانی ہمیشہ زندہ ہیں اور زندہ رہیں گے جبکہ ٹرمپ جیسے خونخوار قاتل تاریخ میں فراموش ہوجائیں گے۔البتہ انھیں اس دنیا میں اس جرم کی سزا بھی ملےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: شہید سلیمانی جنتے مہربان اور ہمدرد تھے اتنے ہی وہ دشمن کے لئے سخت اور قاطع تھے ان کی کسی علاقہ میں موجودگی سے دشمن کے حوصلے پست ہوجاتے تھے۔
اس ملاقات میں شہید قاسم سلیمانی کی بیٹی محترمہ زینب سلیمانی نے شہید سلیمانی ادارے کی کارکردگی کے بارے میں محتصر رپورٹ پیش کی۔