حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شهریاری سیکرٹری جنرل مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کراچی کے خانه فرهنگ میں کانفرنس اسلام فوبیا سے مقابلہ کے لئے عالم اسلام کا اتحاد میں شرکت کی۔
پاکستان کی ممتاز سنی اور شیعہ شخصیات اور علماء نے کانفرنس میں شرکت کی تاکہ عالم اسلام کے اتحاد اور اسلام فوبیا کو فروغ دینے کے متکبرانہ اہداف اور اس سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا جا سکے۔
حج قاسم سلیمانی کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پر ہونے والی اس کانفرنس میں متعدد مقررین نے سپر پاورز کی تنہائی اور داعش کی تباہی میں اس شہید کے مثبت اثرات کے بارے میں بات کی۔
کراچی میں ایرانی خانہ فرہنگ کے سربراہ کامران پزشکی نے تقریب کے آغاز میں تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا۔
انہوں نے حاج قاسم سلیمانی اور ابومہدی مهندس کی دوسری برسی کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: "اس عظیم شہید کا پاکستان میں اثر اور ایک خاص مقام ہے، ہمیں امید ہے کہ اس کانفرنس کے انعقاد سے ان کی یاد تازہ ہو جائے گی۔"
کانفرنس کو جاری رکھتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب صدر اسد اللہ بھٹو نے پہلے مقرر کی حیثیت سےاسلام فوبیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "فلسطین کے معاملے میں تمام مسلمان متحد اور متفق ہیں۔"
پاکستان کی شیعہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ شبیر میثمی نے بھی اس بات پر تاکید کی کہ ابوذر زمانہ شہید قاسم سلیمانی کی برسی ہے، اور کہا: "امریکہ کا زوال حاج قاسم کی شہادت سے ظاہر ہوا۔ ۔"
پاکستان شیعہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسلام فوبیا سپر پاورز کا ایجاد کردار ہے تاکہ دنیا میں اسلام کو پھیلنے سے روکا جائے مگر آج عالم اسلام کاسورج مقاومت کی وجہ سے روشن ہے۔
مجلس خبرگان رهبری زاہدان کے عوام کے نمائندے مولانا نذیر احمد سلامی نے اسلام فوبیا سے نمٹنے کے لیے اسلامی عالمی اتحاد کے تیسرے مقرر کی حیثیت سے کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے کفار کے ستانے کے بعد اسلام پھیلانے کے لیے مدینہ ہجرت کی اور یہودیوں کے ساتھ صلح کی۔
مجلس خبرگان رهبری زاہدان کے عوام کے نمائندے نے ابتدائے اسلام میں کفار نے اہل اسلام اور پیغمبر اسلام کو خوفزدہ کیا۔
انہوں نے کہا: "اسلام رحمت کا مذہب ہے اور اس کا پیغام امن اور دوستی ہے۔"
مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا احمد اقبال رضوی نے مزید کہا کہ شہید قاسم سلیمانی مسلمانوں کے درمیان اتحاد کا مظہر تھے: "وہ فلسطینی بھائیوں کی ضروری مدد کرتے تھے۔
مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شام میں شہید سلیمانی خونخوار مخلوق کی سوچ پر گہرا ضرب لگانے والے تھے۔
قومی یکجہتی کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علما پارٹی پاکستان کے چیئرمین مولانا صاحبزادہ ابوالخیر نے اس بات پر زور دیا کہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم عالم اسلام کے اتحاد کا محور ہے اور دشمن نے اسے نشانہ بنایا ہے، سلمان رشدی نے اسلام کو نشانہ بنایا اس کے خلاف فتویٰ جاری کیا۔
قومی یکجہتی کونسل کے چیئرمین نے کہا: "آج ہم قاسم سلیمانی کو یاد کرتے ہیں، جو ایک بہادر آدمی تھے جو سپر پاورز کو ہلا دینے کے قابل تھے۔"
حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری،مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے بھی بیان کیا کہ ہم نے ایران میں حج قاسم کو دلوں کا سردار کہا ہے کیونکہ انہوں نے عالم اسلام میں بہت سی جدوجہد کی ہے، کہا: ان کے جنازے میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔" کیونکہ ایران کے تمام لوگ ان سے محبت کرتے تھے اور اب وہ نوجوانوں کے لیے ایک رول ماڈل ہیں۔
ڈاکٹر شہریاری نے واضح کیا: قاسم سلیمانی نے دلوں کا لیڈر بننے کے لیے کیا کیا؟ اس کے دل میں سب سے پہلے خدائی محبت تھی اور ایک قوم کی تشکیل ان کے آئیڈیل کا حصہ تھی۔
اسلام فوبیا سے نمٹنے کے لیے اسلامی عالمی اتحاد کانفرنس کے اختتام پر صوبہ سندھ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے اسکالرز اور پروفیسرز کی موجودگی کا شکریہ ادا کیا۔