آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عید نوروز اور نئے ایرانی سال کے آغاز پر براہ راست خطاب
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عید نوروز اور نئے ایرانی سال کے آغاز کے موقع پر قوم سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے پوری ایرانی قوم اور نوروز منانے والی دیگر اقوام کو مبارک باد پیش کی۔
آپ نے سبھی میدانوں میں ایرانی عوام کی کامیابی پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ جیسے دشمن نے بھی اعتراف کیا ہے کہ اسے ایران کے مقابلے میں ذلت آمیز شکست ہوئی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے گزشتہ ایرانی سال کے دوران پیش آنے والے حالات و واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک اور سال فطری طور پر پائی جانے والی اپنی تمام تر تلخیوں، شیرینیوں اور نشیب و فراز کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔
آپ نے گزشتہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات کو گزرے ہوئے سال کا اہم ترین واقعہ قرار دیا اور کورونا کی وبائی بیماری کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ کورونا کی شدت کے باوجود، لوگ پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچے اور ووٹ دیا یہ بہت اہم ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کورونا ویکسین کی تیاری کو سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ملک کا اہم ترین کارنامہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ گزشتہ سال ملک میں کئی طرح کی ویکسین کی تیاری، جن میں سے بعض کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا؛ اور مختلف سائنسی و تکنیکی کامیابیاں، ویکسین سے لے کر سیٹلائٹ تک، غرض تمام میدانوں میں بحمد اللہ ملک نے اہم کام انجام دیے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عالمی اور سفارتی میدان میں ایران کی کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ گزشتہ سال کا ایک سب سے اہم شیریں واقعہ یہ تھا کہ امریکیوں نے ابھی حال ہی میں اعتراف کیا اور اپنی زبان سے اقرار کیا کہ ایران کے خلاف شدیدترین دباؤ میں، انہیں ذلت آمیز شکست ہوئی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے عوام کی معاشی تنگی، مہنگائی، افراط زر جیسے دوسرے مسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان شاءاللہ ہمیں امید ہے کہ ان میں سے بعض مسائل، حل ہو جائیں گے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے روزگار پیدا کرنے والی نالج بیسڈ پیداوار کو نئے ایرانی سال کا سلوگن قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اگر ہم نالج بیسڈ پروڈکشن کو کسوٹی قرار دیں اور ایسی پیداوار کی کوشش کریں جو ان خصوصیات کے ساتھ نالج بیسڈ ہو تو ہم اپنے ان تمام معاشی اہداف میں محسوس ہونے والی پیشرفت دیکھیں گے۔
انہوں نے نئے ایرانی سال کا سلوگن روزگار پیدا کرنے والی نالج بیسڈ پیداوار قرار دیا۔