امریکہ کی حزب اللہ کو تجاویز کا انکشاف،حسن نصر اللہ کا انٹرویو 20 سال بعد وائرال
لبنانی مزاحتمی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ "سید حسن نصراللہ" نے حزب اللہ کو عرب جدوجہد اور ناجائز صہیونی ریاست کے معاملات سے نکالنے کے لیے امریکہ کی تجاویز کا انکشاف کیا اور حزب اللہ کی مذکورہ تجاویز کی مخالفت کا اعلان کیا؛ یہ انٹرویو 20 سال پہلے کیا گیا ہے جس کی المیادین نے پہلی بار کیلئے وائرال کی۔
سید حسن نصراللہ نے اس انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکی فریق نے ہمیں بتایا کہ آپ نے لبنان کے جنوب کو آزاد کردیا اورشعبا کھیتوں کے مسئلے کا بھی سفارتی طریقوں سے حل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے حزب اللہ کو امریکی تجاویز سے متعلق کہا کہ یہ تجاویز زیادہ تر قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں زیر قید لبنانی شہریوں کی رہائی کا حل نکالنے، حزب اللہ کے سیاسی کردار کو تسلیم کرنے، لبنانی حکومت میں حزب اللہ کی موجودگی اور آزاد کیے گئے علاقوں کی از سر نو تعمیر کیلئے بڑے پیمانے پر مالی امداد پر مشتمل تھیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ نے ہمیں بتایا کہ حزب اللہ کے نام کو دہشتگردوں کی فہرست سے ہٹایا جائے گا اور بحثیت ایک گروہ جس نے اپنی سرزمین کو آزاد کردیا ہے اور اس میں انسانہ دوستانہ، معاشرتی اور تربیتی ادارے شامل ہیں، کے اس تنظیم کو شاندار پوزیشن حاصل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے حزب اللہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی انتفاضہ کو بالائے طاق رکھے کیونکہ حزب اللہ نے اسی وقت انتفاضہ کو مالی، تسلیحاتی اور تربیتی امداد دی تھی اور اپنے تجربات کو فلسطینی فورسز سے شیئر کردی تھی۔
واضح رہے کہ ہپ انٹرویو 20 سال پہلے کی گئی ہے جس کو المیادین ٹی وی چینل نے پہلی بار وائرال کیا ہے۔