QR codeQR code

غدیر جشن میں ہر قسم کے لوگ موجود تھے اور سب ظاہری اختلافات کے باوجود دین کے حامی ہیں

27 Jul 2022 گھنٹہ 17:29

ایرانی سپریم لیڈر نے عید غدیرخم کے تہوار میں مختلف فرقوں اور طبقوں سے کروڑوں افراد کی شرکت کو ایک اہم واقعہ قرار دیا اور فرمایا کہ اس جشن میں ہر قسم کے لوگ موجود تھے اور سب ظاہری اختلافات کے باوجود دین کے حامی ہیں۔


ایرانی سپریم لیڈر نے عید غدیرخم کے تہوار میں مختلف فرقوں اور طبقوں سے کروڑوں افراد کی شرکت کو ایک اہم واقعہ قرار دیا اور فرمایا کہ اس جشن میں ہر قسم کے لوگ موجود تھے اور سب ظاہری اختلافات کے باوجود دین کے حامی ہیں۔

یہ بات آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے آج بروز بدھ ملک بھر سے ائمہ جمعہ سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے حالیہ دنوں میں عید غدیرخم کے تہوار میں مختلف فرقوں اور طبقوں سے کروڑوں افراد کی شرکت کو ایک عجیب و غریب واقعہ قرار دیا اور فرمایا کہ اس جشن میں ہر قسم کے لوگ موجود تھے اور سب ظاہری اختلافات کے باوجود دین کے حامی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایران کے عظیم کام کو مغربی تہذیب کے تشخص کا مرکزی نقطہ یعنی(سیاست کو دین سے الگ کرنا) کو باطل کرنا قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران نے دین کے نعرے کے ساتھ نہ صرف اپنے آپ کو محفوظ رکھا بلکہ اس نے ایران کی ترقی کے ساتھ دین اور سیاست کو متضاد ظاہر کرنے کے لیے مغرب کی طویل المدتی کوششوں کو ناکام بنادیا۔ اسی لیے مغربی طاقتوں کا مافیا جس کی سربراہی صیہونیوں اور ان کے سرمایہ داروں کے ہاتھ میں ہے اور امریکہ ان کا شوکیس ہے۔ اس حقیقت پر غصے میں ہیں اور ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران پر ضربہ لگانے کی مسلسل منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ چند سال پہلے ایک نشست میں مجھ سے پوچھا گیا کہ خواتین کے حوالے سے مغرب کے سامنے آپ کا دفاع کیا ہے جو میں نے کہا کہ میرا کوئی دفاع نہیں، میں حملہ کرتاہوں کیونکہ مغرب جس نے خواتین کو اجناس میں تبدیل کیا ہے انہیں دفاع کرنا اور جواب دینا چاہیے۔

انہوں نے ایک سوال اٹھایا کہ کیوں امریکہ اور برطانیا کے سرکاری میڈیا بیک وقت حجاب کے بہانے سے خواتین کے موضوع پر حملہ آور ہوتے ہیں؟ اور کیا مغرب حقیقی طور پر ایرانی خواتین کے حقوق کا مدافع ہے؟ مغرب اگر پانی کو ایرانی عوام پر ممنوع کر سکتا تھا، کرتا تھا۔ جیسا کہ اس نے ایپی ڈرمولیس بلوسا کا شکار ایرانی بچوں کیلئے دوا پر پابندی عائد کی ہے، اب مغرب ایرانی خواتین کے خیرخواہ ہیں؟

ایرانی سپریم لیڈر نے بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ ایرانی باوقار اور باصلاحیت خاتون نے مغربی تہذیب کے جھوٹ دعوؤں پر سب سے بڑی ضرب لگائی ہے اور وہ اس پر بہت ناراض ہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے بتایا کہ مغرب بہت سالوں سے کہتا ہے کہ جب تک عورت اخلاقی اور مذہبی اقدار سے آزاد نہ ہوجائے تب تک وہ ترقی نہیں کر سکتی اور اعلیٰ سائنسی، سیاسی اور سماجی درجے پر پہنچ سکتی ہے۔ لیکن ایرانی خاتون نے گزشتہ 40 سالوں میں اپنے اسلامی حجاب کے ساتھ سائنسی ، سماجی، کھیلوں، سیاسی، انتظامی، معاشی اور ثقافتی میدانوں میں کامیابیاں حاصل کیں ہیں۔


خبر کا کوڈ: 559281

خبر کا ایڈریس :
https://www.taghribnews.com/ur/news/559281/غدیر-جشن-میں-ہر-قسم-کے-لوگ-موجود-تھے-اور-سب-ظاہری-اختلافات-باوجود-دین-حامی-ہیں

تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
  https://www.taghribnews.com