پاکستانی قومی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی شاہ چراغ (ع) کے حرم پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت
پاکستانی قومی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے شاہ چراغ (ع) کے حرم پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
پاکستانی پارلیمنٹ کے شعبہ تعلقات عامہ نے بدھ کی شب ایک بیان میں "راجہ پرویز اشرف" کے حوالے سے اعلان کیا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے صوبے فارس کے شیراز شہر میں شاہ چراغ کے مقدس مزار پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پرویز اشرف نے اسلام کسی بھی قسم کے تشدد اور دہشت گردی کی کارروائی کو مسترد کرتا ہے اور ہم اس دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام ایرانی قوم بالخصوص متاثرین کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ہم شہداء کے لیے اللہ تعالی سے مغفرت کے طلب گار ہیں۔
اس سے قبل ایران میں تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے بھی ٹویٹر میں اپنے ایک پیغام میں کہا کہ'' میں شاہ چراغ کے مقدس مزار میں دہشت گردی کی خوفناک اور افسوسناک کارروائی کے بعد ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔''
انہوں نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل اور دکھ کی اس گھڑی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ہے۔
انہوں نے شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی مکمل صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق، ایک مسلح شخص نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق 17:45 کے بجے کو حضرت شاہچراغ کے روضے پر تکفیری دہشت گردوں کے انداز میں فائرنگ شروع کر دی اور اندر سے حملہ کر دیا۔
بعض ذرائع کے مطابق، اس دہشت گردی واقعے میں اب تک 15 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔
ارنا کے رپورٹر کو عینی شاہدین کے مطابق، مسلح شخص نے پیوجو گاڑی میں شاہ چراغ کے مزار پر گئے اور "9 دی" دروازے سے داخل اور خادمین اور زائرین پر فائرنگ کی۔