طالبان کی حج رہنمائی اور اوقاف کی وزارت نے سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کے ساتھ حج 2023 کے ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
اس معاہدے پر وزارت رہنمائی، حج و اوقاف کے جنرل انتظامی اور مالیاتی سربراہ مولوی عبدالولی حقانی نے نائب وزیر عمرہ اور حج کے ساتھ دستخط کئے۔
علاوہ ازیں طالبان کی حج رہنمائی اور اوقاف کی وزارت کے اس عہدیدار نے حج و عمرہ کے نائب وزیر عبدالفتاح مشاط سے ملاقات کی اور دونوں وزارتوں کے درمیان حج اور تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس سال 13,500 سے زائد افغان عازمین جن میں متعدد طالبان اہلکار بھی شامل ہیں حج کرنے کے لیے سعودی عرب گئے تھے، جب کہ افغانستان کا فریضہ حج کا سالانہ کوٹہ گزشتہ سالوں میں 30,000 تک پہنچ گیا تھا۔
دریں اثناء سعودی عرب نے پیر کو اعلان کیا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے تین سال کی پابندیوں کے بعد اس سال عازمین حج کی تعداد کی کوئی حد نہیں ہے۔
2019 میں تقریباً 25 لاکھ افراد نے حج کی تقریب میں شرکت کی تھی لیکن اس کے بعد کے 2 سالوں میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے عازمین کی تعداد میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ 2022 میں، مقدس ترین اسلامی شہروں یعنی مکہ اور مدینہ میں تقریباً 900,000 عازمین کا استقبال کیا گیا۔
کورونا وائرس کے پھیلنے کے دوران حج کی تقریب کے دوران سعودی عرب نے عازمین حج کے لیے یہ شرائط رکھی تھیں: عازمین کی عمر 65 سال سے کم ہونی چاہیے، ان کے پاس کووڈ-19 کی ویکسین موجود ہو گی، اور کوویڈ 19 کا ٹیسٹ بھی منفی ہونا چاہئے۔