بحرینی عوام نے ایک بار پھر سڑکوں پر آکر سیاسی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
بحرین کے دارالحکومت منامہ کے مشرق میں واقع قصبے السناب کے مکین ہاتھوں میں سیاسی اور نظریاتی قیدیوں کی تصویریں اٹھائے سڑک پر آگئے اور نعرے لگاتے ہوئے ان سب کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
اسی طرح کی ایک ریلی دیمستان شہر میں سیاسی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کی رہائی کی ضرورت پر زور دینے کے لیے نکالی گئی۔
"میں شرمندہ ہوں"، "بحرین کی جیلوں کی حالت ابتر ہے"، "قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں" اور "قیدیوں کو بچاؤ" کے پلے کارڈز مظاہرین نے اٹھا رکھے تھے۔
14 فروری 2011 سے بحرین میں آل خلیفہ حکومت کے خلاف عوامی بغاوت دیکھنے میں آئی ہے۔ بحرینی عوام آزادی، انصاف کا قیام اور امتیازی سلوک کا خاتمہ اور اپنے ملک میں منتخب فوج کا قیام چاہتے ہیں۔
بحرین میں عوامی بغاوت کے دوران ہزاروں افراد شہید یا زخمی ہوچکے ہیں اور آل خلیفہ حکومت نے بھی ہزاروں بحرینیوں کو حراست میں لے کر تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور سیکڑوں دیگر کو ان کی شہریت سے محروم کردیا ہے۔ بحرین کی حکومت نے بھی تمام اپوزیشن گروپوں اور سیاسی جماعتوں کو تحلیل کر دیا ہے اور ان کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے اور 2011 سے عوام اور اپوزیشن لیڈروں کے خلاف پابندیوں کے سائے میں اور متفقہ طور پر اور اپنی مرضی کے مطابق انتخابات کروا رہی ہے۔