ویانا میں قائم بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے مستقل سفیر نے کہا ہے کہ جوہری مذاکرات کو حتمی شکل دینا ایک ایسا عنصر ہے جو خطے میں کشیدگی کو کم کرے گا۔
یہ بات میخائل اولیانوف نے اتوار کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کو روکنے کا بہترین طریقہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کو حتمی شکل دینا ہے۔
اولیانوف نے کہا کہ جوہری مذاکرات میں پیش رفت اور جوہری معاہدے کا احیاء خطے میں کشیدگی کی سطح کو کم کر سکتا ہے اور علاقائی سلامتی کو فروغ دینے کے مقصد سے مزید مذاکرات کے لیے راہیں کھول سکتا ہے۔
انہوں نے ایک ہی بات کا اعادہ کیا کہ لیکن مغربی ممالک بظاہر ایسا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
مہینوں کے گہرے گفت و شنید کے بعد جب جوہری مذاکرات اپنے آخری موڑ پر پہنچ چکے تھے، جب کہ امریکہ، ایک فریق کے طور پر جس نے ابتدائی طور پر جوہری معاہدے کے وعدوں کی خلاف ورزی کی تھی، اگر وہ ایک پائیدار، منصفانہ اور اچھے معاہدے پر دستخط کرنے کے بارے میں ایران کے مطالبات کے چند منطقی مطالبات کو تسلیم کرے تو حتمی معاہدہ حاصل ہوجائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران اب بھی اس بات پر تاکید کرتا ہے کہ اگر امریکی عقل سے کام لیں تو ویانا میں سمجھوتہ ممکن ہے۔
اگر امریکی ایک بار پھر جوہری معاہدے میں اپنے وعدوں کی یکطرفہ خلاف ورزی کریں گے تو ایران قابل اعتماد ضمانتیں مانگتا ہے۔