فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کی وحشیانہ اور نسل پرستانہ کارروائیاں بلا روک ٹوک جاری ہے
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے ناجائز صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کے حوالے سے سلامتی کونسل کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے اور صرف ہمدردی کافی نہیں ہے.
یہ بات امیر سعید ایروانی نے بدھ کے روز فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ میں ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ایک جان لیوا سال رہا، کیونکہ فلسطینیوں کے خلاف ناجائز اسرائیلی حکومت کی وحشیانہ، توسیع پسندانہ اور نسل پرستانہ کارروائیاں بلا روک ٹوک جاری ہے۔
ایروانی نے کہا کہ اس اقدامات کے نتیجے میں فلسطینی عوام بالخصوص خواتین اور بچوں کو شدید محرومی اور ان کے آئینی حقوق کی پامالی کا سامنا ہے۔غیر انسانی محاصروں کی وجہ سے غزہ دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے کہا کہ 3 جنوری کو مسجد الاقصی پر اسرائیلی حکومت کا حالیہ حملہ مسجد اقصیٰ اور مذہبی تقریبات کی توہین اور مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکانے کے مترادف تھا ۔ اس غیر قانونی اور غیر دانشمندانہ اقدام کے سنگین نتائج ہیں جن کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ اس لیے اگر ہم اس سے مناسب طریقے سے مقابلہ نہ کریں تو یہ علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالے گا۔