ایرانی ایٹمی ادارے کے سربراہ نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کا معائنہ جاری رکھنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایجنسی کے سیکرٹری جنرل مسٹر گروسی ایران کا دورہ کریں گے اور ہم ان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
یہ بات نائب ایرانی صدر محمد اسلامی نے بدھ کے روز ایک لائیو ہفتہ وار پروگرام کے دوران مختلف مسائل سے متعلق شہریوں کے استفسارات کا جواب دیتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے ایران کے خلاف مغرب کے دوہرے موقوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کے موقف تجزیہ نگاروں اور سیاسی اشرافیہ کے لیے بہت سبق آموز ہیں، وہ لوگ جو سمجھتے ہیں کہ مسئلہ اسلامی جمہوریہ ایران کا ہے، اگر مغربی ممالک کے طرز عمل اور تقریروں کا بغور مطالعہ کریں تو انھیں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مغرب کی دشمنی کی لکیر کا اندازہ ہو جائے گا۔
اسلامی نے کہا کہ مغرب اسلامی جمہوریہ ایران کے بغیر کسی غلط کام کے بہانے تلاش کرتا ہے، وہ مشترکہ اور مربوط طریقے سے الزامات لگا کر ایران کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس لیے انہوں نے ایران کی مالی، مواصلاتی اور اقتصادی تبادلے کی شریانوں پر پابندیاں لگا کر اور بند کر کے ایران کو کمزور کرنے کی پوری کوشش کی لیکن جب یہ پابندیاں اور دھمکیاں ناکام ہوئیں تو افسوس ہوا۔
نائب ایرانی صدر نے ایران میں ترقی اور خوشحالی کے مارچ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے دشمنوں کی کوششوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر پابندی مغربی دھمکیوں اور ناکہ بندی کے منصوبے کا حصہ ہے، لیکن یہ ناکام ہوئی اور اس کے مالکان کو پچھتاوا ہوا۔
انہوں نے ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون کے بارے میں کہا IAEA کی طرف سے اب تک کئے گئے زیادہ تر معائنے ایرانی ایٹمی تنصیبات سے متعلق ہیں، ان معائنہ سمیت جو حالیہ دنوں میں ملک میں ہموار طریقے سے ہوئے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی تمام ایٹمی سرگرمیاں آئی اے ای اے کے بیان کردہ پروگراموں کے مطابق کی جاتی ہیں اور معائنے کے نتائج کے مطابق ایران میں ایک بھی ایسا پروگرام نہیں ہے جو ان بین الاقوامی کنٹرولوں سے متصادم ہو۔