تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے جنین کیمپ میں صیہونیوں کی طرف سے کیے جانے والے جرم اور 10 فلسطینیوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پوری فلسطینی سرزمین میں صیہونیوں کے ساتھ تنازع ایک بڑے دھماکے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
الجزیرہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے آج جمعرات کی صبح جنین کیمپ میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرم پر ردعمل کا اظہار کیا۔
اس رپورٹ کے مطابق "اسماعیل ہنیہ" نے اس جرم کے جواب میں کہا: "مغربی کنارے میں مزاحمت مسلسل بڑھ رہی ہے اور مضبوط ہوتی جا رہی ہے اور یہ صیہونی منصوبے کے ساتھ تصادم کا مرکزی میدان بن گیا ہے۔" صیہونی حکومت کبھی بھی مغربی کنارے پر اپنا تسلط بڑھانے اور مغربی کنارے میں مزاحمت کے جذبے کو ختم نہیں کر سکے گی۔
انہوں نے مزید کہا: مغربی کنارے میں جو کچھ ہو گا وہ اس سے بڑا ہے جس کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں اور یہ مزاحمتی گروہوں کا فیصلہ اور حکمت عملی ہے۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں قابض حکومت کے ساتھ لڑائی بڑے دھماکے کی حالت میں پہنچ جائے گی۔
واضح رہے کہ جنین کیمپ پر صیہونیوں کے وحشیانہ اور بے مثال حملوں میں 9 افراد شہید اور 16 زخمی ہوگئے تھے۔