حضرت آیت اللہ صافی گلپائیگانی کی برسی میں مراجع تقلید کے نمائندے، علمائے کرام اورحوزہ علمیہ نجف و کربلا کے ذمہ داران، ایرانی قونصلیٹ کے اراکین اور سفیر، نیز طلاب اور عراقی عوام کی کثیر تعداد موجود تھی،یہ پروگرام حرم امام حسین علیہ السلام میں مرحوم کی قبر کے نزدیک منعقد ہوا۔
رپورٹ کے مطابق، اس تقریب کے آغاز میں عتبہ حسینیہ کےجنرل سکریٹری حسن رشید العبایجی نے استقبالیہ تقریر کرتے ہوئے آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپایگانی کی علمی خدمات کو سراہا۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت آیت اللہ صافی گلپایگانی کا یہ مقام و مرتبہ ان کے اعلیٰ اقتدار کو ظاہر کرتا ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد حسن صافی گلپائیگانی نے بھی اس پروگرام میں عربی اور فارسی زبانوں میں تقریر کی۔
انہوں نے عتبہ حسینیہ کے حکام بالخصوص حرم کے متولی حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ عبدالمہدی کربلائی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس تقریب کے انعقاد کو سید الشہداء سلام اللہ علیہ کی خاص عنایت قرار دیا۔
حوزہ علمیہ قم کے استاد نے کہا: آیت اللہ صافی گلپایگانی کی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت شعائر حسینی کی جانب مرحوم کا خاص رجحان ہے، اور اس راہ میں انہوں نے بہت سی کوششیں کیں۔
انہوں نے اپنے والد کی عملی زندگی کے بارے میں کچھ نکات بیان کرتے ہوئے مزید کہا: آیت اللہ صافی گلپائگانی نے اپنی بابرکت زندگی میں خدا اور امام زمانہ (عج) سے ہٹ کر کوئی لمحہ نہیں گزارا، اور آخر کار حضرت سید الشہدا علیہ السلام کے جوار میں دفن ہونے کا شرف حاصل کیا۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں حوزہ علمیہ قم کے استاد نے مرحوم کی کچھ کتابوں، خاص طور پر کتاب "منتخب الاثر فی الامام الثانی عشر " کی معرفی کی۔
تقریب کے آخر میں شرکاء نے حضرت آیت اللہ صافی گلپائگانی کی قبر پر حاضری دے کر مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔