ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کینیڈا میں مقامی بچوں کی اجتماعی قبروں کی تازہ دریافت کے بارے میں رپورٹس کو ایک بڑا انسانی المیہ قرار دیا ہے جسے صرف نسل کشی سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔
یہ بات ناصر کنعانی نے اتوار کے روز کینیڈا میں مقامی بچوں کی اجتماعی قبروں کی تازہ دریافت پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ان اجتماعی قبروں کی دریافت کے بارے میں معلومات کا محدود بہاؤ انسانی المیے کی گہرائی کی نشاندہی کرتا ہے اور اس ملک پر برطانوی کنٹرول میں جابرانہ اور نسل پرست سفید فام حکمرانی کے دوران کیے گئے جرائم کی یاد دلاتا ہے۔
کنعانی نے کہا کہ ایسے جرائم ایک ایسے ملک میں ہوئے ہیں جہاں کی حکومت ہمیشہ اپنے آپ کو انسانی حقوق کی علمبردار ظاہر کرنے کی کوشش کرتی ہے تاکہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت کی جانب سے ملک میں اجتماعی قبروں کی المناک دریافت سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوششیں اس بات کی تازہ علامت ہے کہ وہ ہمیشہ انسانی حقوق کو دوسروں پر اپنے متعصب سیاسی نظریات مسلط کرنے کے ذریعے استعمال کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ حقیقی انصاف کے متلاشی انسانیت کے خلاف ہونے والے ان جرائم کو کبھی نظر انداز نہیں کریں گے اور کینیڈا کی حکومت کو اس کے تاریک ماضی کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔
کنعانی نے کینیڈا کی مقامی کمیونٹی کے اراکین سے اس غم پر اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا جو وہ قبروں کی نقاب کشائی کے بعد محسوس کر رہے ہیں۔