کاشان اسلامک آزاد یونیورسٹی کے کلچرل ڈائریکٹر حجۃ الاسلام ماشاء اللہ صدیقی نے آج یونیورسٹی کی مسجد میں نمازیوں کے اجتماع میں یورپ میں قرآن کریم کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے کہا: قرآن کی توہین، عقل اور اخلاق سے گری ہوئی حرکت ہے۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے بیان کرتے ہوئے کہ آزادی بیان کے جھوٹے دعوے سے انسانی عظمت کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، کہا: "قرآن کتاب زندگی اور آزادی ںیان اور آزادی فکر کا پیامبر ہے،اور توحید کے سلسلے میں بار بار مخالفین کو مناظرے کی دعوت دیتا ہے اور کہتا ہے کہ آو آزادی بیان کے ساتھ اس سلسلے میں بات کرو۔
کاشان اسلامک آزاد یونیورسٹی کے کلچرل شعبے کے ڈائریکٹر نے کہا کہ حقائق کو چھپانے کی کوشش کرنا اور قرآن کی تحریف اور تضعیف کرنا جہالت کی ایک قسم ہے، قرآن کی شان میں گستاخی کرنے کا مطلب تمام مکاتبِ انبیاء شان میں گستاخی کرنا ہے، کیونکہ قرآن کریم گزشتہ تمام انبیاء کے مذاہب کا احیا کرتا ہے، خاص طور پر حضرت موسیٰ (ع) اور حضرت عیسیٰ مسیح (ع) کا مکتب۔
انہوں نے کہا: اگر قرآن نہ ہوتا تو 27 قرآنی انبیاء اور ان کے پیروکاروں کے طرز زندگی کا کوئی نام نہ ہوتا، قرآن پر جتنا بھی حملہ کیا جائے، قرآن پھر بھی تدبر و تفکر کی دعوت دیتا رہے گا۔ اور لوگ قرآن کریم کی جانب جذ ہوتے چلے جائیں گے، ان اہانتوں کا کوئی اثر نہیں پڑنے والا۔