ترکی کے TV5 کے ڈائریکٹر مصطفیٰ ییلماز نے منارہ کانفرنس کی پہلی نشت میں میڈیا اور امت اسلامیہ کے اتحاد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کی فیصلہ سازی کے مرکز میں سب سے اہم عنصر میڈیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: میڈیا کی طاقت کے بارے میں میں ترکی میں ہونے والی تحقیق کا نتیجہ بیان کروں گا۔ تیس سال پہلے تک ہم پیزا فروخت کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے اور ہم جانتے ہیں کہ فوڈ کلچر ترکی میں سب سے زیادہ امیروں میں سے ایک ہے، لیکن اب ترکی میں ہر دو آن لائن آرڈرز میں سے ایک پیزا یا ہیمبرگر ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اتنی کم مدت میں یہ تبدیلی کیسے آئی؟ 1990 کی دہائی کے آغاز سے، ترک لوگوں نے فلموں اور ٹی وی سیریز میں کرداروں کو پیزا اور ہیمبرگر کھاتے ہوئے دیکھا ہے، اور بچے اپنے والدین سے پیزا اور ہیمبرگر مانگتے رہے ہیں۔
TV5 ترکی کے ڈائریکٹر نے مزید کہا: خیالات کے لیے بھی یہی بات درست ہے، اور انسانی حقوق کا تعلق صرف عالمی نظام کی تعریف سے ہے۔ مثال کے طور پر، فلسطینی عورت کے لیے بیان کردہ حقوق وہی نہیں ہیں جو نیویارک کی عورت کے لیے بیان کیے گئے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھی: دشمن میڈیا کے ذریعے اپنے سامعین کو قائل کرتے ہیں، ان کے مطابق وہ یمن میں امن اور شام میں جمہوریت کی تلاش میں ہیں، جب کہ وہ جب بھی امن کی بات کرتے ہیں، جنگ کو لے آتے ہیں۔
یلماز نے تاکید کی: عالمی منصوبوں سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر کام کا ہونا ضروری ہے اور صرف میڈیا کے بارے میں شکایت کرنا کافی نہیں ہے بلکہ ہمیں میڈیا کے ادارے قائم کرنے چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا: ہم اسلامی ممالک کے پاس اس میدان میں اپنی معقول اور اسٹریٹجک حکمت عملی ہونی چاہیے۔