ترکی کے قدس ٹی وی چینل کے بانی نورالدین شیرین نے منارہ کانفرنسوں کے سلسلے کی پہلی کانفرنس میں میڈیا اور امت اسلامیہ کے اتحاد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کہا: سب سے پہلے میں فلسطینیوں کو صیہونی کے خلاف کامیاب آپریشن پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ .
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: آج صحیح اور غلط کے درمیان مختلف سیاسی، اقتصادی اور میڈیا جہتوں میں ایک کثیر الجہتی جنگ جاری ہے اور ہم اس جنگ کا حصہ ہیں، ہم میڈیا وار کے سپاہی ہیں اور ہم یہ جنگ جیتیں گے۔
نورالدین شیرین نے کہا: آج استکبار اور صیہونیوں کے پاس میڈیا ہے اور ہمارے پاس اس کے خلاف مزاحمت کا میڈیا ہے جو فرعون کے خلاف موسیٰ (ع) کے لاٹھی کی طرح ہے۔
انہوں نے واضح کیا: صہیونی میڈیا مکڑی کے گھونسلے سے بھی کمزور ہے۔ مزاحمتی میڈیا اس کا مالک ہے اور ہم متکبر میڈیا اور ان کے ہتھیاروں سے نہیں ڈرتے، خدا کے حکم سے مزاحمتی میڈیا کے مقابلے میں استکبار ناکام ہوگا۔
انہوں نے تاکید کی: مزاحمت کا ذریعہ امت محاذ اور اتحاد فرنٹ ہے۔ اتحاد مزاحمتی میڈیا کی بنیاد ہے میں ایرانی نہیں ہوں لیکن اسلامی جمہوریہ کا دفاع کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں۔
نورالدین شیرین نے کہا: آج دشمن نے تمام مناظر میں ایران پر حملہ کیا ہے لیکن دشمن جان لیں کہ دنیا میں کہیں بھی اسلامی جمہوریہ کا دفاع امت اسلامیہ کا فریضہ ہے اور امت اپنا فرض پورا کرے گی۔
انہوں نے تاکید کی: ایران قرآن اور امت کا قلعہ ہے، ایران امت اسلامیہ کا قلعہ ہے، خواہ وہ شیعہ، سنی، کرد، عرب، بلوچ وغیرہ ہوں، اور ہم اس وقت تک آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور انقلاب کے ساتھ رہیں گے۔ یہ آواز ترکی کے باسیجین اور ترکی میں مزاحمتی محاذ، ہم امام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور خون کے آخری قطرے تک قدس محاذ اور امت اسلامیہ کے ساتھ رہیں گے۔
آخر میں نورالدین شیرین نے کہا: ہم ایک ایسے دن کی امید کر رہے ہیں جب ہم بیت المقدس میں آیت اللہ خامنہ ای کی امامت میں نماز جمعہ ادا کر سکیں۔