اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ایک اجلاس میں بعض یورپی بنیاد پرست عناصر کی جانب سے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے جرم کی مذمت کی اور ان کے خلاف ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلامی تعاون تنظیم نے تین یورپی ممالک میں قرآن پاک کی توہین کے حوالے سے سعودی شہر جدہ میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کیا۔
یہ اجلاس اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی نے منعقد کیا اور اس جرم کے مرتکب افراد کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ نے بعض شدت پسندوں کی طرف سے قرآن پاک کی توہین کی مذمت کی اور ان اقدامات کو اشتعال انگیز قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف ان مجرمانہ کارروائیوں کا مقصد دین حنیف کی توہین اور مسلمانوں کے مقدسات اور اقدار کی توہین ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے متعلقہ حکومتوں سے بھی کہا کہ وہ اس جرم کے مرتکب افراد کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کریں، جس کا ارتکاب شدت پسندوں کی طرف سے کئی بار کیا جا چکا ہے۔
ابراہیم طہٰ نے کہا کہ یہ اسلامو فوبیا گزرنے والے واقعات نہیں بلکہ جان بوجھ کر کیے گئے اقدامات ہیں جن میں قرآن پاک کو جلانا اور پیغمبر اسلام (ص) کی توہین شامل ہے۔
انہوں نے کہا: "قرآن پاک کو جلانا براہ راست ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں کی توہین ہے، اس لیے مستقبل میں ان اشتعال انگیز اقدامات کو دہرانے سے روکا جانا چاہیے۔"
حال ہی میں ہالینڈ، سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی توہین اور جلانے کا واقعہ پیش آیا اور اس جرم پر مسلمانوں میں شدید غم و غصہ اور بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔