قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کی فتح کی 44ویں سالگرہ 11 فروری 2023 کو ایک تاریخی دن قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک بھر کے لوگوں نے حقیقی معنوں میں ایک مہاکاوی تخلیق کیا، میں ایرانی عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
ان خیالات کا اظہار حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز صوبے مشرقی آذربائیجان کے عوام کے ایک اجتماع سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔
یہ اجلاس 11 فروری 1979 کو اسلامی انقلاب کی فتح سے تقریباً ایک سال قبل 18 فروری 1978 کو تبریز شہر کے عوام کی بغاوت کی برسی کے موقع پر منعقد ہوا ہے۔
آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ میں ایرانی عوام کے اس گرانقدر اقدام کے لیے جھکتا ہوں جنہوں نے اس سال 11 فروری کو عوامی ریلیوں کے ذریعے اٹھایا۔
انہوں نے اس دن کو تاریخی دن قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ملک بھر کے لوگوں نے اس دن کو حقیقی معنوں میں ایک مہاکاوی لکھا۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ عوام نے تمام تر بدنیتی پروپیگنڈوں، دشمنوں کی اشتعال انگیزیوں اور سرد موسم کے باوجود جوش و خروش اور اپنے تمام اعضاء کے ساتھ مارچ میں شرکت کی اور عوام نے ان مسائل کو نظر انداز کیا۔
رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اس شرکت سے بہت سے حقائق سامنے آئے، 11 فروری کو ایرانی عوام کا پیغام اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مکمل حمایت اور ان کی آواز تمام آوازوں سے بلند تھی۔
تبریز کے عوام کے تاریخی قیام کے دوران عوام نے کئی گھنٹوں تک شہر کا انتظام اپنے ہاتھوں میں لے لیا تاہم شاہی حکومت نے حالات کو قابو کرنے کے لئے فوج کو شہر میں داخل کردیا اور اس طرح شہریوں ایک بڑی تعداد کو شہید، زخمی اور گرفتار کیا گیا۔ انقلابی حلقوں کے مطابق تبریز کے مظاہروں میں 400 سے 560 افراد شہید ہوئے جبکہ حکومتی ذرائع نے اس تعداد کو بہت ہی کم ظاہر کیا جبکہ زخمی اور گرفتار ہونے والوں کی تعداد بھی بہت زیادہ تھی۔
واضح رہے کہ تبریز کے 29 بہمن 1356 کے قیام کو اسلامی انقلاب کا ایک اہم موڑ سمجھا جاتا ہے۔ اسلامی انقلاب کی جڑوں کے بارے میں لکھی گئی مختلف کتابوں میں تبریز کے قیام کو ایران کے اسلامی انقلاب کی اصلی جڑوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے تبریز کے دورے کے دوران بازار تبریز میں اپنے خطاب کے دوران فرمایا تھا کہ یہ تبریز وہی تبریز ہے جس نے اہل قم کے بعد شاہ کے جسم پر پہلی ضرب لگائی تھی اور آج بھی انقلابیوں اور مجاہدوں کا پیشرو ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ مخالفوں اور دشمنوں کی آوازیں تھیں اور رہیں گی اور عالمی میڈیا سلطنت جو صیہونیوں اور امریکیوں کے تابع ہے، ہمارے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن اس میں کامیابی نہیں ہوئی اور آواز بلند ہو گئی۔ لوگ دوسری آوازوں پر غالب آ گئے۔