فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اتوار کی رات نابلس پر صیہونی آبادکاروں کے حملوں کے جواب میں صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمتی کارروائیوں کو تیز کرنے پر زور دیا۔
اسلامی جہاد تحریک کے اطلاعاتی دفتر کے سربراہ داؤد شہاب نے کہا: صیہونی حکومت نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جو کچھ حوارہ بستی میں ہو رہا ہے وہ مزاحمت کو مزید جنگ کی طرف لے جائے گا اور بستیوں کو نشانہ بنائے گا۔
شہاب نے یہ بھی کہا: جو بھی کشیدگی کو کم کرنے کی بات کرتا ہے، اس کا ہدف قابض حکومت کو اس کے جرائم سے بری کرنا ہے۔ دہشت گردی اور قابض حکومت کے جرائم کا جواب دینے کا واحد راستہ مزاحمت میں شدت ہے۔
حماس کے ترجمان «عبداللطیف القانوع» نے بھی کہا: عقبہ اجلاس نے قبضے کو مزید جرائم کے لیے ہری جھنڈی دے دی۔
انہوں نے مزید کہا: نابلس میں سیکورٹی سروسز کو عوام کے ساتھ مل کر حملہ آوروں اور آبادکاروں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
القانوع نے مزید کہا: غزہ کی پٹی حوارہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر غصے کی حالت میں ہے، ابل رہا ہے۔
حماس کے ترجمان نے یہ بھی کہا: ہم اس فسطائی اور نازی حکومت کو فلسطینی عوام کے کسی علاقے پر اجارہ داری کی اجازت نہیں دیں گے۔ فلسطینی عوام کا انتخاب مزاحمت ہے جو واحد جائز ہتھیار ہے۔
تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ «صالح العاروری» نے بھی کہا: ہم عوام الناس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر پیغمبر اسلام کی حمایت کے لیے متحرک ہوجائیں۔
انہوں نے مزید کہا: "آج ہتھیاروں کے احترام کا دن ہے اور صیہونی حکومت کی جارحیت کو پسپا کرنے کے لیے مزاحمت ہمارا راستہ ہے۔"
تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ نے مزید کہا: آج کا دن غصب شدہ حقوق کے دفاع اور اپنے مقدس مقامات کی حفاظت کا دن ہے جن میں سب سے اہم مسجد اقصیٰ ہے۔
ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ قابض افواج کی حمایت سے نابلس پر آباد کاروں کے حملے "ریاستی" منظم دہشت گردی ہے۔
پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے بھی اعلان کیا کہ آباد کاروں کی دہشت گردی کا واحد جواب ان کے ساتھ تنازعات کا دائرہ وسیع کرنا ہے۔
اس فلسطینی گروہ نے مزید کہا: ہم چاہتے ہیں کہ تمام فلسطینی دیہاتوں اور شہروں کے لوگ جو تنازعات کے خطوط پر ہیں متحرک ہوں اور صہیونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے میدان میں نکلیں۔
چند گھنٹے قبل صیہونی آبادکاروں نے صیہونی فوج کی حمایت سے نابلس کے مختلف علاقوں پر حملہ کیا اور فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپیں کیں۔
قبل ازیں فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی تھی کہ نابلس کے جنوب میں آباد کاروں کے حملے میں کم از کم 100 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
صیہونی آباد کاروں نے فلسطینیوں کی درجنوں گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا اور فلسطینیوں کے متعدد رہائشی مکانات کو آگ لگا دی۔
نابلس پر آباد کاروں کے حملوں کے جواب میں فلسطین کی تحریک فتح نے عام متحرک ہونے کی اپیل کی ہے اور تحریک کی فورسز کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے بھی نابلس پر آبادکاروں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے صیہونی حکومت کی کابینہ کو آباد کاروں کے اقدامات کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
یہ حملے اس وقت ہوئے جب کہ حوارہ قصبے میں فلسطینیوں کی شہادت کی کارروائی میں دو صہیونی مارے گئے۔ صیہونی مخالف اس کارروائی کے بعد صہیونی فوج نے حوارہ قصبے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور وہ اس آپریشن کو چلانے والے کی تلاش میں ہے۔
صیہونی مخالف یہ کارروائی نابلس میں صیہونی حکومت کے تازہ ترین جرائم میں 11 فلسطینیوں کے شہید اور 102 سے زائد زخمی ہونے کے بعد کی گئی۔