دسیوں ہزار آباد کاروں نے تل ابیب کے محلوں کو ملانے والی اہم سڑکوں اور بیت المقدس کو ملانے والی سڑک کو بلاک کر دیا۔
صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے وزیر جنگ یوو گالانٹ کو ان کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد دسیوں ہزار آباد کاروں نے بڑے مقبوضہ شہروں میں مظاہرے کئے۔
مظاہرین نے تل ابیب کے محلوں کو ملانے والی اہم سڑکوں اور تل ابیب اور بیت المقدس کو ملانے والی سڑک کو بند کر دیا۔
وزیر جنگ کے مستعفی ہونے کے اعلان کے فوراً بعد اتوار کے روز تل ابیب، یروشلم، حیفہ اور دیگر شہروں میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے جب انہوں نے نیتن یاہو حکومت سے عدلیہ میں تبدیلی کے منصوبے کو منجمد کرنے کا مطالبہ کیا، ۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ پولیس کمشنر نے تل ابیب میں مزید کمک بھیجنے کا حکم دیا ہے اور ان کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ پولیس وحشیانہ تشدد اور توڑ پھوڑ میں ملوث کسی کو بھی گرفتار کرے گی۔
پولیس کمشنر نے مزید کہا کہ حکام احتجاج کرنے کے جمہوری حق کی اجازت دیتے ہیں، لیکن عوامی بے چینی اور حکومتی علامتوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
یہودی نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا کہ فوج کے انسپکٹر جنرل گالانٹ کی برطرفی کے سیکورٹی اثرات پر بات کرنے کے لیے ایک میٹنگ کریں گے۔