ماہرینِ فلکیات نے پہلی بار سُپر میسِیو بلیک ہول اور اس سے نکلنے والے خطرناک جیٹ کی ایک ساتھ تصویر کشی کی گئی ہے۔یہ اہم کامیابی مستقبل میں کائنات کے چھپے رازوں سے پردہ اٹھانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
ماہرین فلکیات پُر امید ہیں کہ میسیئر 87 (ایم 87) کے مرکز میں موجود اس عظیم الجثہ جِرم فلکی کے مشاہدات یہ سمجھنے میں مدد دے سکتےہیں کہ بلیک ہول اپنا پیٹ کیسے بھرتا ہے اور شدید توانائی والے جیٹ کیسے خارج کرتا ہے۔
عکس بند کی گئی تصویر میں پہلی بار بلیک ہول کا سایہ اور اس سے نکلنے والے طاقتور جیٹ کو دیکھا جاسکتا ہے۔
شینگھائی آسٹرونومیکل آبزرویٹری سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف ڈاکٹر رُو سین لو کا کہنا تھا کہ ہم یہ جانتے ہیں کہ یہ جیٹ بلیک ہول کے اطراف میں موجود خطوں سے خارج ہوتے ہیں لیکن ابھی تک یہ نہیں سمجھ سکے کہ دراصل ایسا ہوتا کیسے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے براہ راست مطالعے کے لیے محققین کو جیٹ کے اصل کا جتنا قریب سے ہو سکے مشاہدہ کرنا ضروری ہے۔
زمین سے 5 کروڑ 50 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر ایم 87 کے مرکز میں موجود یہ عظیم الجثہ بلیک ہول (جو کہ پہلا بلیک ہول ہے جس کی براہ راست تصویر کشی کی گئی ہے) ہمارے سورج سے 6.5 ارب گُنا زیادہ وزنی ہے۔