غزہ کی وزارت صحت نے صہیونی جرائم کے تازہ ترین اعدادوشمار کے ایک اعلان میں شہداء کی تعداد 30 بتائی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ گذشتہ تین دنوں کے دوران غزہ کے علاقے پر صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں 30 افراد شہید ہوئے ہیں۔
اس اعلان کے مطابق ان شہداء میں چھ بچے اور تین خواتین شامل ہیں۔ اب تک 93 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے جرائم کی دستاویزی اور پیروی کی آزاد کمیٹی کے نائب چیئرمین یعقوب الغندور نے آج ایک نیوز کانفرنس میں تاکید کی کہ بچوں، خواتین اور شہریوں کو نشانہ بنایا جانا شروع ہو گیا ہے۔ منگل کی صبح کو جنگی جرم تصور کیا جاتا ہے اور قابض حکومت کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ "اسرائیلی جنگی طیاروں کے مسلسل حملوں سے متعدد غیر مسلح شہری، بچے اور خواتین ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔" یہ حملے فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کے تئیں اسرائیلی غفلت اور انہیں نقصان پہنچانے پر اصرار کی اعلیٰ ترین سطح کو ظاہر کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جمعرات کو مسلسل تیسرے روز بھی جاری ہے اور صیہونی بدستور غزہ کی پٹی میں مزاحمتی ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ صیہونیوں کی جارحیت کے دوسرے دن فلسطینی مزاحمت کاروں نے صیہونیوں کے خلاف میزائل اور راکٹوں سے جوابی حملہ شروع کیا اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 19 رہائشی یونٹ مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 28 رہائشی یونٹوں کو خاصا نقصان پہنچا اور 286 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔