امریکہ میں ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 74 فیصد امریکی سمجھتے ہیں کہ ان کا ملک غلط سمت میں جا رہا ہے۔
امریکہ میں ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اس ملک کے صرف 16% لوگ امریکہ کی سمت اور موجودہ حالت کے بارے میں مثبت رائے رکھتے ہیں۔
فارس انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق امریکہ میں ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 74 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ ان کا ملک غلط راستے پر ہے۔
امریکی "ہل" ویب سائٹ کے مطابق، ایسی صورت حال میں کہ جب ملک کے قرضوں کی حد سے متعلق تنازعات کے درمیان امریکہ میں معاشی مسائل بدستور جاری ہیں، ایک سروے کا نتیجہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکیوں کی اکثریت اپنی حالت کے بارے میں پریشان ہے۔
امریکی یونیورسٹی "مون ماؤتھ" کے سروے کے نتائج کے مطابق، صرف 16 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ امریکہ درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، اور 74 فیصد نے کہا کہ ملک غلط سمت میں جا رہا ہے۔
اسی یونیورسٹی کے پچھلے سروے میں بتایا گیا تھا کہ 22 فیصد امریکیوں کا خیال تھا کہ ان کا ملک درست سمت میں گامزن ہے، اور نئے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکیوں کے اپنے ملک کی حالت پر یقین کی مقدار میں کمی آئی ہے۔
یہ سروے ایک ایسی صورت حال میں کیا گیا جب ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان امریکی حکومت کے قرضوں کی حد میں اضافے پر اختلاف جاری ہے اور وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے ریپبلکنز کے درمیان گہرے مذاکرات ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔
قرضوں کے بحران پر، نئے سروے کے 42 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ اگر قرض کی حد میں اضافہ نہ کیا گیا تو امریکہ کو اہم اقتصادی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، جبکہ 30 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ دعوے بڑھا چڑھا کر پیش کیے گئے ہیں۔ 28 فیصد نے کہا کہ ان کی اس بارے میں کوئی رائے نہیں ہے۔
مون ماؤتھ یونیورسٹی کا سروے 18 اور 23 مئی (28 مئی سے 2 جون) کے درمیان کل 981 امریکی بالغوں سے لیا گیا تھا۔