سعودی وزارت خارجہ نے سوڈان میں متحارب فریقین کے اس ملک میں 24 گھنٹے کی جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا۔
سعودی وزارت خارجہ نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان 24 گھنٹے کی جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے اور یہ جنگ بندی ہفتے کی صبح 10 بجے شروع ہوگی۔
سعودی عرب اور امریکہ کی طرف سے شائع ہونے والے بیان کے مطابق فریقین نے اس مدت کے دوران تمام فضائی، توپخانے اور ڈرون حملوں اور فورسز کی نقل و حرکت اور امدادی تنصیبات کو روکنے اور فتح حاصل کرنے کی کوششوں سے گریز کرنے کا عہد کیا ہے۔
تنازعہ کے فریقین نے سوڈان کے تمام علاقوں میں امداد پہنچانے کی اجازت دینے کا عہد کیا ہے، اور یہ معاہدہ تنازع سے متاثرہ افراد تک امداد پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سعودی عرب اور امریکہ، سوڈان کے لوگوں کی طرح، اس بات پر عدم اطمینان محسوس کرتے ہیں کہ تنازع کے فریقین نے سابقہ معاہدوں کی پاسداری نہیں کی، اور اسی بنیاد پر، موجودہ جنگ بندی کی تجویز پیش کی گئی تاکہ تشدد کو تھوڑا کم کیا جا سکے، اور ضرورت مندوں کو انسانی امداد فراہم کرنا، اور تنازعہ کے فریقین کے درمیان اعتماد کا ماحول پیدا کرنا
اگر سوڈان میں متحارب فریق اس جنگ بندی پر عمل نہیں کرتے تو ثالث جدہ میں ہونے والے مذاکرات کو کسی اور وقت تک موخر کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
15 اپریل (26 اپریل) سے سوڈان میں عبدالفتاح البرہان کی کمان میں اس ملک کی فوج اور محمد حمدان دغلو (حمیداتی) کی سربراہی میں تیز رفتار امدادی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں، بشمول دارالحکومت خرطوم اور ملک کے شمال اور مغرب میں دوسرے شہر۔
سوڈان میں اب تک کئی بار جنگ بندی کا اعلان کیا جا چکا ہے لیکن متحارب فریق اس کی خلاف ورزی کرتے رہتے ہیں۔
سوڈان میں حالیہ تنازعات میں 1,800 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے اندر 10 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، اور 300,000 سوڈانی پڑوسی ممالک میں پناہ حاصل کر چکے ہیں۔
سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندے 16 مئی سے سعودی شہر جدہ میں موجود ہیں اور ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔