صہیونیوں کی جارحانہ کاروائیوں کی وجہ سے غرب اردن کے حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ صہیونی حکومت نے مغربی کنارے میں آبادکاری کو جاری رکھنے اور مزید ایک ہزار گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے صہیونی فورسز کی کاروائیوں اور غرب اردن کے کشیدہ حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہائی کمشنر فولکر تورک نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے ہتھیاروں کے زیادہ استعمال کی وجہ سے حالات کنٹرول سے باہر ہورہے ہیں۔ ہم مغربی کنارے کے بارے میں انتباہ کررہے ہیں اور فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ کشیدگی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور صہینیوں کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ صہیونی فورسز نے مغربی کنارے میں گاڑی پر ڈرون حملہ کیا ہے۔
بدھ کے روز صہیونیوں شدت پسندوں نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں پر حملہ کیا۔ سینکڑوں کی تعداد میں صہیونی شدت پسندوں نے ترمسعیا قصبے میں گھروں اور گاڑیوں کو آگ بھی لگادی۔ صہیونیوں کے حملے کے دوران فریقین کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ صہیونی فورسز نے ربڑ کے گولے اور آنسو گیس فائر کئے جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید ہوا۔
یاد رہے کہ صہیونی وزیراعظم نتن یاہو نے مغربی کنارے میں صہیونی آبادکاری کو جاری رکھنے اور مزید ایک ہزار گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے جواب میں اقوام متحدہ صہیونی حکومت کی اس پالیسی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے صہیونی آبادکاری کو روکنے کی اپیل کی ہے۔