فلسطین کی اسلامی جہاد موومنٹ (حماس) کے ترجمان نے اتوار کی شب کہا کہ عالمی برادری کو قابض حکومت کے جرائم کے حوالے سے اپنی خاموشی توڑنی چاہیے۔
عبداللطیف القانوع نے کہا: صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا اپنی فسطائی اور انتہا پسند کابینہ کی تشکیل کے بعد سے ہمارے عوام کی ایک بڑی تعداد کو قتل کرنے پر فخر ظاہر کرتا ہے۔ اور قابض حکومت اور اس کی خونخوار کابینہ کی منظم دہشت گردی کی حد تک یہ فلسطینی عوام کے خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "ہمارے لوگوں کے خلاف یہ بڑھتی ہوئی جارحیت اور منظم قتل عام اور اس پر نیتن یاہو کا فخر دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے، جو خاموش ہے اور قابض حکومت کے رہنماؤں کا احتساب کرنے اور ان کے قتل کو ختم کرنے سے قاصر ہے۔"
حماس کے ترجمان نے مزید کہا: نیتن یاہو کی فاشسٹ کابینہ فلسطینی عوام کے خلاف اپنی جارحانہ پالیسیوں اور نازی رویے پر عمل درآمد کرتی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہے کہ وہ اپنی خاموشی توڑے، قابض حکومت کو روکے اور ہمارے عوام کے خلاف اس حکومت کی کابینہ کا قتل عام بند کرے۔
قبل ازیں تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ بیزلیل اسمٹریچ کے بیانات آباد کاروں کی دہشت گردی کی حمایت کے حوالے سے کابینہ کی تمام سیاسی سطحوں کی شرکت کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ حکومت مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے اور یہی حقیقت ہے کہ آباد کاروں کو فلسطینی قوم کے خلاف اپنی جارحیت کو وسعت دینے کی ترغیب دیتی ہے۔
دریائے اردن کے مغربی کنارے میں خاص طور پر گزشتہ ماہ کے دوران صہیونی آباد کاروں کے فلسطینی علاقوں پر حملے دیکھنے میں آئے ہیں جس کے دوران ان آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے مکانات اور گاڑیوں اور ان کی زرعی زمینوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔
ان حملوں میں 100 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔