المسیرہ چینل نے جنین پر اسرائیلی فوج کے ہوائی حملے کی خبر دی۔
المسیرہ نے فلسطینی ذرائع کے حوالے سے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صہیونی فوج نے اریحا میں واقع "عقبات جبر" کیمپ پر حملہ کیا اور جنین میں فلسطینی کیمپ میں ایک رہائشی مکان پر دو راکٹ فائر کیے جس سے اس کیمپ کے متعدد مکین زخمی ہوئے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ جنین پر صیہونی کے ہوائی حملے میں ایک شخص شہید اور دوسرا فلسطینی شدید زخمی ہوا ہے۔
جنین میں قدس بٹالین نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ صہیونی دشمن کی بکتر بند گاڑیوں کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اسرائیلی گاڑیوں اور فوجیوں کو بھاری فائرنگ اور دیسی ساختہ بموں سے نشانہ بنا رہے ہیں۔
الجزیرہ کے رپورٹر نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع جنین شہر اور کیمپ کو نشانہ بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کیا ہے اور وہ اس کیمپ پر کئی طرف سے حملہ کر رہی ہے۔ نیز اس حملے میں اسرائیلی فوجیوں کی تعداد بہت زیادہ بتائی جاتی ہے۔
الجزیرہ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر جنین شہر اور اس کے کیمپ پر کم اونچائی پر پرواز کر رہے ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کی داخلی سلامتی کی وزارت نے جنین کیمپ کے مکینوں کو اپنے گھروں میں رہنے کے لیے ایک ٹیکسٹ پیغام بھیجا ہے۔
ایک فوری بیان میں، اسلامی جہاد تحریک نے اعلان کیا کہ جینن پر حملہ اپنے مقاصد حاصل نہیں کرے گا اور یہ کہ جینین کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گی۔
اس تحریک نے اس بات پر بھی تاکید کی ہے کہ صہیونی دشمن کے حملے اور اس سے ٹکرانے کے جواب میں تمام آپشن میز پر ہیں۔
ایک بیان میں صیہونی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حکومت نے مغربی کنارے کے جنین کیمپ میں مسلح گروپوں کے آپریشن ہیڈ کوارٹر کو اپنے فضائی حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔
حماس گروپ نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا کہ جنین پر حملہ ناکام ہو جائے گا اور جو کچھ ہو رہا ہے اس کے ذمہ دار بنجمن نیتن یاہو اور ان کی حکومت ہے۔ حماس نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اسرائیل کی غاصب حکومت مزاحمت کا مقابلہ نہیں کر سکے گی اور ہمارے لوگ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔