چین سے ہیراتان تک پہلی کارگو ٹرین کے گزرنے کا حوالہ دیتے ہوئے چینی اور افغان میڈیا نے لکھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فریم ورک کے اندر اس راستے کا افتتاح افغانستان کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تسلسل کے سلسلے میں، چینی حکومت نے بدھ کو ایک کارگو ٹرین بھیجی جس میں 39 کنٹینرز آٹو پارٹس، فرنیچر، دفتری سامان اور 1.5 مالیت کے مکینیکل آلات شامل تھے۔
سنہوا نے مزید کہا: "اس کارگو روٹ کے کھلنے سے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے ساتھ ساتھ چین، کرغزستان، ازبکستان، افغانستان اور دیگر ممالک کے درمیان تعاون اور اقتصادی اور تجارتی تبادلوں کو مزید تقویت ملے گی۔
اس سلسلے میں افغانستان کے طلوع نیوز نے اعلان کیا: چین سے افغانستان تک اس کارگو روٹ کے کھلنے سے اس راستے سے ممالک کے تاجروں کو درکار اشیاء کی منتقلی میں آسانی ہوگی۔
افغانستان کے محکمہ ریلوے کے ترجمان عبدالسمیع درانی نے کہا: افغانستان اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات کی ترقی سے ریلوے روٹ پانی کے راستے پر ایک اچھا آپشن ثابت ہو سکتا ہے۔
اس حوالے سے افغانستان کے اقتصادی امور کے ماہر قطب الدین یعقوبی نے مزید کہا کہ چینی کارگو ٹرین کی افغانستان منتقلی اگر مستقل طور پر کی جائے تو یہ افغانستان کی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
افغانستان کے اقتصادی امور کے ماہر عبدالجبار صافی نے بھی کہا کہ چین کے ریلوے سے تجارتی کارگو کی افغانستان منتقلی سے افغانستان کو برآمدات اور درآمدات کے حوالے سے مدد مل سکتی ہے۔