عراق نے ایران اور ترکی کے ساتھ صوبہ سلیمانیہ کی سرحد پر بارڈر گارڈ فورس تعینات کر دی
لوگوں اور سامان کی غیر قانونی نقل و حرکت سے نمٹنے کے لیے ایران اور ترکی کے ساتھ اس ملک کے صوبہ سلیمانیہ کی سرحد پر سرحدی محافظ دستے تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عراقی وزارت داخلہ میں تعلقات عامہ اور میڈیا کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر جنرل سعد کے حوالے سے کہا: شمالی عراق کے صوبہ سلیمانیہ کی 21ویں بارڈر گارڈ بریگیڈ کو ایک بار پھر سرحدی صفر لائن پر تعینات کیا گیا ہے۔ اس ملک کے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اور درجنوں آبزرویشن ٹاورز اور کیمروں کی تنصیب کے ساتھ سرحدی چوکی قائم کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا: مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے حکم اور وزیر داخلہ کی کوششوں اور پیروی کے مطابق، عراق کے کردستان علاقے کے ساتھ 21ویں بارڈر گارڈ بریگیڈ کو دوبارہ کھولنے کے لیے ضروری ہم آہنگی کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا: اس سرحدی لائن پر 50 کنکریٹ ٹاورز اور 40 کیمرے نصب کیے گئے ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان سرحدی زیرو لائن پر 47 سرحدی چوکیوں کی تعمیر کا کام جلد شروع ہو جائے گا، جو سرحدی کنٹرول کے عمل کا حصہ ہے، اور آئندہ کے اندر ہفتے میں ٹھیکیدار کمپنیاں تجاویز پیش کریں گی اور پھر اس پلان پر عمل درآمد شروع کرنے کی دعوت دی جائے گی۔
بریگیڈیئر جنرل سعد نے مزید کہا: اگلے ہفتے عراق کا مانیٹرنگ سینٹر 130 کیمروں کے ساتھ کام کرنا شروع کر دے گا۔ ان کیمروں کی تعداد میں اضافہ ہو گا اور یہ سنجار کے علاقے اور عراقی شام کی سرحدوں کی لمبائی کا احاطہ کریں گے اور اب سے ان کیمروں کے ذریعے سکیورٹی مانیٹرنگ اور کنٹرول آپریشنز کیے جائیں گے اور مرکزی طور پر مانیٹرنگ سنٹر میں استعمال کیے جائیں گے۔
قبل ازیں عراقی وزراء کونسل نے اس ملک کے کردستان علاقے میں ایران اور عراق کی سرحد پر سرحدی چوکیوں کے قیام کے لیے وزارت داخلہ کو 10 ارب دینار مختص کرنے کی منظوری دی تھی تاکہ مذکورہ سرحد پر غیر قانونی آمدورفت اور اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔