پاکستان و ایران کے درمیان تعلقات کے فروغ کے لیے ریل روڈ رابطوں کو توسیع دینا ہوگی
پاکستان کے وزیرمملکت برائے توانائی نے دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کی غرض سے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کو سراہتے ہوئے سرحدی منڈیوں کی تعمیر کا کام تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
محمد ہاشم خان نوتزی نے کوئٹہ میں ایران کے قونصل جنرل حسن درویش وند کے ساتھ ملاقات میں ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور خاص طور سے سرحدی صوبوں کے درمیان تجارتی اور اقتصادی لین دین کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے پولان- گبد منصوبے کے تحت پاکستان کو ایران سے بجلی کی برآمدات میں اضافے اور پیشین- مند پوائنٹ پر دونوں ممالک کی پہلی بارڈر مارکیٹ کے باضابطہ افتتاح کے ساتھ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی غرض سے ایران کی کوششوں کو سراہا۔
پاکستان کے وزیر مملکت برائے توانائی نے دونوں ممالک کے درمیان دیگر سرحدی منڈیوں کی تعمیر کا عمل تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کے لیے ریل روڈ رابطوں کو توسیع دینا ہوگی۔
انہوں نے کوئٹہ میں ایران کے کونسل جنرل کی جانب سے بلوچستان کے تاجروں اور شہریوں کو فراہم کی جانے والی سفری سہولیات اور خدمات کو بھی سراہا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران اورپاکستان کے درمیان 2 سرحدی بازار، پشین- مند اور ریمدان- گبد نے کام شروع کر دیا ہے۔ جبکہ ایسے مزید 4 بازاروں کی تعمیر دونوں ممالک کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
تقریبا 2 ماہ قبل پاک ایران سرحد پرمنعقدہ خصوصی تقریب میں صدرایران سید ابراہیم رئیسی اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے شرکت اور دونوں ملکوں کے درمیان قائم ہونے والے پہلے سرحدی بازار کا باضابطہ افتتاح کیا تھا۔
اس سال پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کا حجم پہلی بار 2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور دونوں ممالک کے اعلی حکام کو توقع ہے کہ مزید آسانیاں پیدا کرکے تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔