پاکستان نے اپنے خصوصی نمائندے کو واضح پیغام کے ساتھ افغانستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
افغانستان کے امور میں پاکستان کے وزیراعظم کے خصوصی نمائندے آصف علی خان درانی افغانستان جانے والے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز ارنا کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وہ عنقریب افغانستان جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
آصف علی خان درانی، جنہیں گزشتہ ماہ پاکستان کے وزیر اعظم نے افغانستان کے امور کے لیے ملک کا خصوصی نمائندہ مقرر کیا تھا، افغان طالبان کے لیے اسلام آباد کا واضح پیغام لیکر جائيں گے۔
پاکستان اور افغانستان کشیدہ تعلقات پر سیاسی اختلافات اور دہشت گردی کے بادل منڈلا رہے ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات دیتے رہے ہیں۔
پاکستان میں سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے،لہذا افغان طالبان پر واضح کیا جا تا ہے کہ اسلام آباد اب افغانستان کی سرزمین سے دہشت گرد گروہ تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی کے حملوں کو برداشت نہیں کرے گا۔
پاکستان کی جانب سے یہ انتباہ صوبہ بلوچستان کے علاقے ژوب اور سوئی میں پے در پے دہشت گردانہ حملوں کے بعد کیا گیا، جن کے دوران کم از کم 12 پاکستانی فوجی مارے گئے تھے۔
ان واقعات کے بعد پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر اپنے غیر معمولی بیان میں کہا تھا کہ پڑوسیوں کے خلاف افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال سے روکنے کے لیے طالبان کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔